واشنگٹن (پاکستان نیوز)صدر بائیڈن وائٹ ہائوس میں آمد کے بعد سے مسلم کمیونٹی کے ساتھ کیا گیا اپنا وعدہ بھول گئے ہیں، 2020 کے دوران بائیڈن نے مسلم کمیونٹی کو باور کرایا تھا کہ وہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مسلم کمیونٹی کے ٹیررازم واچ لسٹ پر خدشات کے حوالے سے بہتری کے لیے غور کریںگے لیکن 3 برس گزرنے کے بعد بھی بائیڈن اپنے وعدے کو وفا کرنے میں ناکام رہے ہیں، کیئر سمیت انسانی حقوق کی تنظیمیں واچ لسٹ پر تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں، دہشتگردی واچ لسٹ میں سینکڑوں مسلمانوں کے نام غیرقانونی اور ناجائز طور پر شامل کیے گئے ہیں جس سے ان کے معمولات زندگی بُری طرح متاثر ہیں، دہشتگردی واچ لسٹ کے متعلق مسلم کمیونٹی کے خدشات میں اس وقت نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا جب نیوجرسی میں 17 سال سے میئر کے عہدے پر ذمہ داریاں انجام دینے والی شخصیت محمد خیر اللہ پر وائٹ ہاؤس کی سالانہ عید الفطر کی تقریب میں شرکت پر پابندی لگا دی۔میئر کو وائٹ ہائوس آمد کے موقع پر راستے میں فون کال پر بتایا گیا کہ ان کو وائٹ ہائوس میں آمد کے حوالے سے سیکیورٹی کلیئرنس نہیں مل سکی، اس لیے وہ تقریب میں شرکت نہیں کر سکیں گے ، کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن کے مطابق نیوجرسی کے مسلم میئر کا نام کئی برس پہلے واچ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا ہو سکتا ہے کہ اس وجہ سے ان کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ مل سکی ہو لیکن ابھی تک وائٹ ہائوس انتظامیہ نے کسی قسم کی کوئی دلیل یا جواز پیش نہیں کیا ہے۔نائن الیون کے واقعہ کے بعد سابق صدر جارج بش کی جانب سے ڈیڑھ ملین سے زائد لوگوں کے ناموں کو دہشتگردی واچ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا اور اکثریت بے گناہ ہے ، سینکڑوں لوگ صرف مسلم ناموں کی وجہ سے اس واچ لسٹ میں شامل ہیں جس پر غور کرنے کی ضرورت ہے ۔