نیویارک (پاکستان نیوز)امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے سمندری طوفان آئیڈا سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرنے کے لیے ریاست لوئزیانا کا دورہ کیا ہے۔لوئزیانا میں نقصانات کے بارے میں مقامی حکام نے صدر کو بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ طوفان کی وجہ سے تقریباً 10 لاکھ افراد بجلی، جب کہ چھ لاکھ کے قریب افراد پانی سے محروم ہیں۔دورے کے دوران بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکہ کی مشرقی ریاستوں میں اس طوفان کی شدت زیادہ تھی۔ وہ جانتے ہیں کہ لوگ بجلی کی بندش کی وجہ سے پریشان ہیں۔بعد ازاں صدر نے مقامی آبادی میں مکینوں سے ملاقات کی اور انہیں کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ وہ پریشانی میں ہیں۔صدر کا کہنا تھا کہ وہ جن لوگوں سے ملے ان میں سے بہت سے افراد کو یہ معلوم نہیں تھا کہ وفاقی حکومت نے پانچ پانچ سو ڈالرز کی صورت میں ریاست میں شہریوں کو 10 کروڑ ڈالرز کی خطیر رقم فراہم کی ہے۔خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق شہریوں کو یہ معلومات نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ شہریوں کے پاس موبائل فون سروس موجود نہیں تھی۔بائیڈن نے اپنے دورے کے دوران ریاست کے ڈیموکریٹک اور ری پبلکن رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔صدر نے طوفان سے شدید متاثر ہونے والے علاقوں کا بھی فضائی دورہ کیا۔ ان میں بعض علاقوں میں ایک چوتھائی گھر مکمل تباہ ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے ایک لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہیں۔امریکہ ساحلی علاقوں میں طوفان نے خام تیل کی پیداوار کو بھی متاثر کیا ہے اور خام تیل کی نو ریفائنریاں طوفان کی وجہ سے بند ہوچکی ہیں۔کنسلٹنسی فرم ‘انرجی ایسپکٹس’ میں تیل کی پیداوار کی ریسرچ کے سربراہ رابرٹ کیمبل نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ بند ہونے والی نو ریفائنریوں میں سے پانچ اگلے دو ہفتے کے دوران دوبارہ سے پیداوار شروع کر سکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تیل کی ترسیل میں کچھ دیر لگے گی کیوں کہ طوفان سے بندرگاہوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔صدر بائیڈن نے موسمیاتی تبدیلی کو شدید طوفانوں اور ملک میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے واقعات کی وجہ قرار دیتے ہوئے امریکی ایوان نمائندگان سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک کے انفراسٹرکچر کے بل کو پاس کرے جس میں موسمیاتی تبدیلی کو روکنے کے لیے طریقہ کار موجود ہیں۔