تریپولی (پاکستان نیوز) لیبیا کے سابق سربراہ کرنل معمر قذافی کے بیٹے ساعدی قذافی کو رہا کر دیا گیا ہے جس کے بعد وہ ترکی پہنچ گیا ہے۔ العربیہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ عدالتی حکام کی جانب سے رہا کیے جانے کے بعد ساعدی ترکی روانہ ہو گیا۔ اپریل 2018ء میں لیبیا کی ایک عدالت نے قذافی کے بیٹے کو بری کر دیا تھا۔ ساعدی قذافی پر لیبیائی فٹبال فیڈریشن کی ٹیم کے ایک کھلاڑی اور کوچ کو قتل کرنے کا الزام تھا۔مارچ 2014ء میں نائیجر نے ساعدی کو لیبیا کے حوالے کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ دارالحکومت طرابلس میں الھضبہ جیل میں قید تھا بعض رپورٹس کے مطابق ساعدی کی رہائی لیبیا کی حکومت کے سربراہ کے مطالبے پر عمل میں آئی ہے ۔مئی 2020ء میں ساعدی قذافی کی والدہ صفیہ فرکاش نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام انسانی حقوق کے ہائی کمیشن میں اپنے بیٹے کی جبری حراست کے خلاف پٹیشن دائر کی تھی۔ یہ پٹیشن الھضبہ جیل کے عہدیدار کے خلاف داخل کی گئی تھی جہاں ساعدی کو رکھا گیا تھا۔مذکورہ عہدیدار نے عدالت کی جانب سے بری کیے جانے کے احکامات کے باوجود ساعدی کو رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔