کیلفورنیا(پاکستان نیوز) کیلیفورنیا امریکہ کی پہلی ریاست بن گئی ہے جس نے سکھوںکو بغیر ہیلمنٹ بائیک چلانے کی اجازت دے دی ہے ، اس سلسلے میں قانون سازی کی گئی ہے جس میں سکھوں کو ہیلمنٹ پہننے سے استثنیٰ دیا گیا ہے ، سینیٹر برائن ڈہلے کے پیش کردہ بل کو سینیٹ نے 21ـ8 ووٹوں کے فرق سے منظور کر لیا اور اب یہ اسمبلی میں منتقل ہو جائے گا۔ 2021 کے امریکن کمیونٹی سروے کے مطابق، تقریباً 211,000 سکھ کیلیفورنیا میں مقیم ہیں، جو کہ امریکہ میں سکھوں کی آبادی کا تقریباً نصف ہیں۔ڈہلے نے سینیٹ کے فلور پر کہا کہ مذہب کی آزادی اس ملک کی بنیادی بنیاد ہے۔ ہمیں بحیثیت امریکی اپنے مذہب کو آزادانہ طور پر اظہار خیال کرنے کا حق حاصل ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ حق ہر ایک کو یکساں طور پر پھیلانا چاہیے۔ کوئی بھی قانون جو کسی کے مذہب کے اظہار کی صلاحیت کو محدود کرتا ہے، وہ اس ملک کے خلاف ہے، حالانکہ موجودہ قانون بعض مذاہب کے خلاف جان بوجھ کر امتیازی سلوک نہیں کرتا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان مذاہب پر عمل کرنے والے محدود ہیں کہ وہ اپنے رسم و رواج کا اظہار کیسے کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پگڑی یا پٹکا پہننے والوں کو ہیلمٹ پہننے سے مستثنیٰ قرار دینا اس بات کو یقینی بنانے کا ایک آسان طریقہ ہے کہ ہر کسی کی مذہبی آزادیوں کا تحفظ کیا جائے۔جب کہ دوسرے ممالک اور یہاں تک کہ امریکی فوج نے سکھوں کے گہرے عقائد کے لیے جگہ بنائی ہے، کسی بھی امریکی ریاست نے جو ہیلمٹ کے استعمال کو لازمی قرار دیتی ہے، نے سکھوں یا کسی دوسرے مذہبی گروہ کے لیے ان کے مذہبی طریقوں کی بنیاد پر چھوٹ پر عمل درآمد نہیں کیا۔