دھاندلی کیخلاف ٹرمپ تحریک زور پکڑنے لگی(الیکشن سکیورٹی کے ڈائریکٹر برطرف )

0
118

نیویارک (پاکستان نیوز) صدر ٹرمپ کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی تحریک زور پکڑ رہی ہے ، وفاقی الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات کے متعلق اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انتخابات کے دوران جعلی ووٹنگ اور فراڈ کے الزامات سامنے آئے ہیں جن کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں اور اس کے خلاف ٹرمپ حکومت نے متعدد مقدمات بھی دائر کر رکھے ہیں جن کے نتائج آنے سے قبل ہی میڈیا کی جانب سے میسر معلومات پر بائیڈن کو فاتح قرار دیا گیا ہے ، الیکشن کمیشن کے چیئرمین ٹرے ٹرینور نے بتایا کہ اگر پنسلووینیا ، جارجیا اور نیواڈا میں پولنگ کے خلاف ٹرمپ حکومت کے مقدمات درج ہیں تو اس کے نتائج کا انتظار کرنا چاہئے ، نیوز وارز کے مطابق چیئرمین الیکشن کمیشن نے نیوز میکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ کئی مقامات پر ووٹنگ فراڈ ہوا ہے ، اگر ایسا نہیں ہوا تو ان مقامات پر آبزرورز کو اندر جانے کیوں نہیں دیا گیا ؟ 10 ہزار ایسے لوگ جو کہ نیواڈا میں رہتے ہی نہیں اگر وہ نیواڈا میں ووٹ کاسٹ کر جاتے ہیں تو حیرانی کی بات ہے اور اگر ایسے ووٹرز کی ویڈیوز بھی موجود ہوں جو ڈویلپ بیلٹس کا استعمال کررہے ہوں تو کچھ لوگوں کے پاس بالکل خالی بیلٹس پہنچے تو ان واقعات کی تحقیقات کے لیے آبزرورز کا وہاں موجود ہونا ضروری ہوتا ہے اور اگر آبزرورز کو اندر جانے نہیں دیا گیا تو معاملے میں کچھ گڑ بڑ ہے ۔دریں اثنا ٹرمپ نے منگل کو الیکشن سکیورٹی ایجنسی کے اعلیٰ عہدیدار کو برطرف کر دیا جنہوں نے ٹرمپ کی جانب سے الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔صدر ٹرمپ نے سائبر سکیورٹی اینڈ انفرا سٹرکچر سکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر کرس کریبس کو فوری طور پر اپنے عہدے سے برطرف کرنے کا اعلان ٹوئٹر پر کیا۔سائبر سکیورٹی اینڈ انفراسٹرکچر سیکورٹی ایجنسی نے دوسرے اداروں کے ساتھ مشترکہ بیان میں ٹرمپ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے حالیہ صدارتی انتخابات کو امریکہ کی تاریخ کے شفاف ترین الیکشن میں سے قرار دیا تھا۔ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ کرس کریبس کا الیکشن سکیورٹی کے حوالے سے حالیہ بیان انتہائی غلط تھا۔ ان الیکشن میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں اور دھاندلی ہوئی۔اس لیے کرس کریبس کو فوری طور پر سائبر سکیورٹی اینڈ انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر کے عہدے سے برطرف کیا جاتا ہے۔کریبس نے اپنے ذاتی ٹوئٹر ہینڈل پر اپنی برطرفی کی تصدیق کی۔انہوں نے لکھا کہ مجھے فخر ہے کہ میں نے خدمت کی۔ ہم نے بالکل درست کیا اور اپنے مستقبل کو محفوظ بنایا،ہاو¿س انٹیلی جنس کمیٹی کے ڈیموکریٹک چیئرمین ایڈم شیف کا کہنا ہے کہ کریبس اور ان کی ٹیم نے انتخابات کو محفوظ بنانے کے لیے بڑی محنت کی۔ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کریبس اور دوسرے اہلکاروں کی خدمات پر انہیں سراہنے کے بجائے ان کے خلاف انتقامی کارروائی کر رہے ہیں۔ٹرمپ کی پارٹی (ریپبلکن) کے سینیٹر بن ساسے نے لکھا کہ کریبس نے حقیقتاً بہت اچھا کام کیا اور اس بات کی گواہی سٹیٹ الیکشن کے حکام دیں گے اور یقیناً انہیں برطرف نہیں ہونا چاہئے تھا۔صدر ٹرمپ کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر رابرٹ اوبرائن نے کہا ہے کہ اس کے باوجود کہ ٹرمپ نے انتخابات میں اپنی شکست کو تسلیم نہیں کیا ہے ، نومنتخب صدر جوبائیڈن کو اقتدار کی پر امن منتقلی کی جائیگی ، دی ہلز ایڈیٹر سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ابھی اس امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا ہے کہ عدالت کی جانب سے انتخابات میں جعلسازی کو حقیقت قرار دیا جائے اور ٹرمپ اس سے فائدہ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں ، عدالتی فیصلوں تک ہمیں اس کا انتظار کرنا چاہئے ، انھوں نے کہا کہ اقتدار کی آئینی طریقے سے منتقلی کو یقینی بنایا جائے گا۔ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ملک بھر میں ریلیوں اور مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے جس میں تین ریاستوںمیں ووٹوں کی دوبارہ ہاتھوں سے گنتی کامطالبہ کیا جا رہا ہے ، اب دیکھنا ہے کہ اس حوالے سے اونٹ کس طرف بیٹھتا ہے ، اطلاعات کے مطابق اہم ریاست جارجیا میں ڈھائی ہزار سے زائد بیلٹ باکس کے ووٹوں کی گنتی ہی نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے انتخابات کی شفافیت پر شکوک و شبہات بڑھ رہے ہیں ۔واضح رہے کہ امریکی میڈیا کے مطابق صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن نے 306 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے 232 ووٹ ہیں،اے ایف پی نے امریکی ذرائع ابلاغ سی این این، اے بی سی اور دیگر کے حوالے سے بتایا کہ جو بائیڈن نے اپنی فتح کو روایتی طور پر ریپبلیکن کی طرف جھکاو رکھنے والی ریاست جارجیا میں برتری کے ساتھ مستحکم کیا ہے ، امریکی تاریخ میں 28 سال بعد جو بائیڈن پہلے ڈیموکریٹ امید وار ہوں گے جو جارجیا میں کامیابی حاصل کریں گے۔ اس سے قبل بل کلنٹن کو 1992 میں کامیابی ملی تھی۔علاوہ ازیں ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ کیرولائنا میں جیت کا دعوی کیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here