ٹرمپ اور جو بائیڈن کے مابین جنگ جاری !!!

0
176
حیدر علی
حیدر علی

حیدر علی

صدر منتخب جو بائیڈن کی شاید یہ آخری خواہش ہوگی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی شکست تسلیم کر لیں اور اُن کے سامنے سر نگوں ہوجائیں، اُن کی زندگی کا شاید ہی کوئی دِن ایسا گزرتا ہے جب وہ اپنے کسی ایلچی کو خصوصی پیغام دے کر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس نہیں بھیجتے ہیں ، کوئی ایلچی یہ پیغام لے کر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس آتا ہے کہ اگر وہ اپنی شکست تسلیم کر لیں تو صدر منتخب جو بائیڈن اُنہیں سربیا کا سفیر بناکر بھیج دینگے جہاں سے صدر ڈنلڈ ٹرمپ کا کچھ تانا بانا ملتا ہے اور وہاں کی عورتیں انتہائی خوبصورت ، دلکش عارض کی ملکہ اور سیکسی ہوتیں ہیں۔وہ لانگ ٹرم کے تعلقات کے بجائے شارٹ ٹرم پر ہی رضامند ہوجاتی ہیںجس کیلئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہمیشہ خواہشمندرہتے ہیں، صدر منتخب جو بائیڈن کسی دوسرے ایلچی کے ذریعہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ پیغام بھیجواتے ہیں کہ اگر وہ اپنی شکست تسلیم کر لیں تو اسٹوڈنٹ لون کو معاف کرنے کے ساتھ ساتھ وہ اُنکا بھی سارا قرض جو بلین آف ڈالرز بنتا ہے رائٹ آف کر دینگے اور اُنہیں کوئی بقایا ٹیکس بھی ادا نہیں کرنا پڑیگالیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹس سے مس ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ بادل نخواستہ صدر منتخب جو بائیڈن کیلئے کوئی اور ممکنہ راستہ موجود نہیں تھا، اِسلئے وہ خود صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ون آن ون ٹیلیفون پر گفتگو کرنے کا فیصلہ کر لیا، اُنہوں نے کہا کہ ”آخر آپ اپنی شکست تسلیم کیوں نہیں کر تے ہیں، آخر آپ اِس تاریخی فیصلے کو مسترد کرنے کے کیوں خواہاں ہیں، کیا آپ نہیں جانتے کہ صدر کے لب سے نکلا ہوا کوئی لفظ یا اٹھایا ہوا کوئی غیر منصفانہ اقدام عوام کبھی فراموش نہیں کرتے ہیں، آپ کی قوت گویائی جیسے کوبرا سانپ کی پھن مارنے والی زبان ہو، آپ نے بلا وجہ متعصب امریکیوں کو خوش کرنے کیلئے مسلمانوں کو امریکا میں داخل ہونے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ آپ نے ہسپانیوں کو ریپسٹ ، قاتل اور ڈاکو ہونے کا بہتان لگایا تھا، آپ نے بارڈر وال بنا کر جنوبی امریکا کے عوام سے باہمی دوستی کے بجائے نفرت، دشمنی اور نا اتفاقی کے بیج بویا تھا‘، ” شکست وہ بھی امریکی تاریخ کے سب سے نا اہل صدر سے میں کس طرح تسلیم کر لوں، آپ جیسے لوگوں کو تو میں اپنا چپراسی یا باورچی تک نہیں رکھتا ہوں، لٹیرے اور فسادیوں سے کچھ ووٹ حاصل کرکے آپ آسمان پر اُڑنے کی باتیں نہ کریں، حقیقت کی دنیا میں آئیں مسٹر جو! بہتر تو یہ ہوگا کہ آپ وائٹ ہا¶س کا خواب دیکھنے کے بجائے کسی ہوم لیس شیلٹر کا چکر لگائیں“ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا،” لٹیرے اور فسادی ہی اِس نئے ترقی پسند امریکا کے روح رواں ہیں وہ لٹیرے اور فسادی ضرور ہیں، لیکن آپ جیسے سازشی اور دھوکہ باز نہیں ، جس نے قومی خزانے کے بلین آف ڈالرز کو ہڑپ کردیا ہے۔
صدر ٹرمپ ! آپ کو یہ فراموش نہ کرنا چاہیے کہ آپ ایک منتخب صدر سے باتیں کر رہے ہیں،” میں صدر سے باتیں کرتا ہوں یا اپنے شوفر سے ، میرا انداز گفتگو کچھ ایسا ہی ہوتا ہے، میں لگی لپٹی باتیں کرنے سے احتراز کرتا ہوں ، جیسا کہ آپ ڈیموکریٹس کا طرہ امتیاز ہے اور ہاں سنئیے ! میں نے بزنس کیا تھا ،بزنس لون لیا تھا، کوئی چوری نہیں کی تھی اگر نفع ہوتا تو حکومت کو ٹیکس ادا کرتا، قرض کی رقم واپس کرتا ، اگر نقصان ہوگیا تو سارے فریق اِسکا بوجھ برداشت کریں جو ! یہ باتیں آپ کی سمجھ سے بالا تر ہیں،بہتر ہے کہ ہوم لیس شیلٹر نہیں تو کسی قریبی قبرستان میں ہی جاکر بیٹھ جایا کریں جو! میں جانتا ہوں کہ آپ ایک اﷲتعالی کی گائے ہیں ، آپ کو دوسرے لوگ استعمال کر رہے ہیں“ ” مجھے تو ایسا معلوم ہورہا ہے جیسے آپ گالف کے سبزہ زار کی کچھ گھاسیں کھا لیں ہیں آپ کی گفتگو کا انداز ہی کچھ جانوروں جیسا لگ رہا ہے، جس میں شرافت اور اخلاق کا کوئی شائبہ موجود نہیں “ صدر منتخب جو بائیڈن نے کہا ” جی ہاں میری زبان میرا ہتھیار ہے، آپ کو اِسے سراہنا چاہیے کہ یہ کسی کو طبعی طور پر نقصان نہیں پہنچاتی،آپ لوگ تو کسی کے گیس اسٹیشن ، کسی کا گھر یا اسٹورز یا گاڑیاں جلا دیتے ہیں ہم نے اپنے والدین سے زندگی گذارنے کا کچھ ایسا سلیقہ نہیں سیکھا ہے،“ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیابعد ازاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوچا کہ اُنہیں مرعوب کرنے کیلئے جو بائیڈن نے جو طریقہ کار کا انتخاب کیا ہے وہی وہ بھی کر سکتے ہیں لہٰذا صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی سوچ کے مطابق ڈیلاس کے ایک اخبار میں پورے ایک صفحہ کا ایک اشتہار کسینو کی ایک ویٹرس کی جانب سے گذشتہ ہفتے شائع کر وایا ہے۔ویٹرس نے صدر منتخب جو بائیڈن پر یہ الزام لگایا ہے کہ جب وہ سینیٹر ہوا کرتے تھے تو لاس ویگاس کے ایک ہوٹل میں اُنہوں نے اُسے ریپ کرنے کی کوشش کی تھی، انہوں نے اُسے ورغلا کر سیکرٹری آف ہوم لینڈ سیکورٹی بنانے کا وعدہ کیا تھا، ویٹرس نے اُن سے پوچھا تھا کہ وہ ایک کسینو کی ویٹرس ہے، وہ کس طرح سیکرٹری آف ہوم لینڈ سیکورٹی بن سکتی ہے؟ جو بائیڈن نے جواب دیا تھا کہ ہر سیکرٹری ماضی میں طوائف یا ویٹرس ہوا کرتیں ہیں۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈرون کے ذریعہ صدر منتخب جو بائیڈن کے گھر کے سامنے سینکڑوں ذبحہ کئے ہوئے چوہوں کو پھینکوادیا تھا جب جو بائیڈن نے اِسے دیکھا تو غصے میں پاگل ہوگئے تھے، اُنہوں نے فورا”وائٹ ہا¶س کال کرکے صدر ٹرمپ سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن وہاں سے جواب موصول ہوا کہ صدر سو رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here