میکسیکوسٹی (پاکستان نیوز)رواں برس کے دوران ایف بی آئی کی جانب سے دہشتگردی واچ لسٹ میں شامل افراد کی گرفتاریوں، فائرنگ کے تبادلوں اور سرحدوں پر روک تھام کے اقدامات میں تاریخی اضافہ ہوا ہے ، فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق رواں برس اکتوبر سے لے کر اب تک سرحد پر ہائی پروفائل دہشت گردی کے مشتبہ افراد کی کم از کم 125 گرفتاریاں ہوئی ہیں، جو پچھلے سالوں کے مقابلے میں بہت زیادہ اضافہ ہے۔ اس سے پہلے کا ریکارڈ 2022 کے مالی سال میں اس طرح کے 98 مقابلوں کا تھا۔ 2021 میں، صرف 15 گرفتاریاں ہوئیں، اور 2020 میں ایسی صرف تین گرفتاریاں ہوئیں۔ 2019 میں، دہشت گردی کے مشتبہ افراد کے ساتھ صفر مقابلے ہوئے۔تمام مشتبہ افراد واچ لسٹ پر ظاہر ہوتے ہیں جسے باضابطہ طور پر ٹیررسٹ اسکریننگ ڈیٹاسیٹ (TSDS) کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ حکومتی فہرست ہے جس میں دہشت گردوں کی شناخت سے متعلق حساس معلومات موجود ہیں۔ٹی ایس ڈی ایس کا آغاز معروف یا مشتبہ دہشت گردوں (KSTs) کے بارے میں معلومات رکھنے کے لیے دہشت گردی کی ایک مضبوط واچ لسٹ کے طور پر ہوا تھا لیکن اس نے پچھلی دہائی کے دوران ایسے اضافی افراد کو شامل کیا ہے جو ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے لیے ممکنہ خطرے کی نمائندگی کرتے ہیں،مجموعی طور پر، 2022 میں کم از کم 599,000 غیر قانونی غیر ملکی سرحدی پٹرول کی تحویل سے فرار ہوئے، جو کہ 2021 کے مالی سال میں 390,000 کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ اگرچہ غیر قانونی افراد کی کل تعداد دہشت گردی کے مشتبہ افراد کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے، اس کے باوجود ریپبلکنز اور بہت سے سرحدی حکام کی طرف سے وسیع کھلی اور بڑی حد تک غیر محفوظ سرحد کے ذریعے امریکہ میں بہت سے ممکنہ دہشت گردوں کے آزادانہ طور پر داخل ہونے کے خطرات کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔