آرمی چیف متحرک؛پاکستان پراسٹیبلشمنٹ مکمل طور پر قابض

0
62

اسلام آباد (پاکستان نیوز) پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر گذشتہ چند ہفتوں سے بین الاقوامی سطح پر مذاکرات کیلئے پاکستان کے دیرینہ دوست ممالک بشمول سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر سرابراہان سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جنرل عاصم منیر پاکستان کو درپیش سیاسی و معاشی مشکلات کے تدارک کیلئے اس وقت متحرک ہوئے ہیں جب پاکستانی روپیہ تاریخ کی بدترین تنزلی کا شکار ہے۔ پاکستانی برآمدات نہ ہونے کے برابر ہیں ، بیرونی سرمایہ کار تو درکنار پاکستان کے اندر کاروباری و تجارتی گروپس سرمایہ کاری سے گریزاں ہیں۔ سٹاک مارکیٹ بے یقینی کا شکار ہے۔ انہی حالات سے نمٹنے کیلئے جنرل عاصم منیر نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے 25 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔ لیکن انہوں نے دوست ممالک کی جانب سے پاکستان میں کرپشن اور غیر یقینی کی صورتحال کا بھی کھل کر ذکر کیا اور کہا کہ دوست ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کو محفوظ نہیں سمجھتے۔ یہاں کی بیوروکریسی، انفراسٹرکچر بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے مشکلات اور مسائل کا باعث بنتی ہیں جس کی وجہ سے وہ لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترجیح نہیں دیتے۔ انہوں نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو پاکستان میں معاشی اصلاحات کے حوالے سے گارنٹی دی ہے کہ وہ پاکستان میں ایک ایسا ادارہ بنا رہے ہیں جو بیرونی سرمایہ کاروں کا تحفظ کرے گا ۔ بیرونی سرمایہ کاروں پر نہ تو پاکستان کی عدلیہ، اشرافیہ اور بیوروکریسی کسی بھی صورت اثر انداز نہیں ہو پائے گی۔ انہوں نے پاکستان کے اندر تاجروں کے وفود سے بھی ملاقاتیں کیں اور انہیں بھی پر امید رہنے کی تلقین کی۔ انہوں نے پاکستانی تاجروں اور صنعتکاروں سے معاشی اصلاحات کے حوالے سے تجاویز اور پلان تیارکرنے کا کہا ہے۔ آرمی چیف کے حالیہ دورے، تاجر برادری سے ملاقاتیں اور پلاننگ کے بارے سیاسی پنڈتوں کا خیا ل ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے اب پاکستان میں سول مارشل لاء لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے کیونکہ ان کے نزدیک پاکستان کی کوئی بھی سیاسی پارٹی مشکل فیصلے اور اصلاحات لانے کے قابل نہیں ہے جس کی وجہ سے ملک معاشی زبوں حالی کا شکار ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نقصان کا باعث بننے والے سرکاری اداروںکو پرائیویٹ کرنے کا وقت آچکا ہے۔ ہمیں یہ مشکل فیصلے کرنا ہونگے ورنہ تاریخ ہمیں کبھی بھی معاف نہیں کریگی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں عنقریب انتخابات کروانا کسی بھی مسئلے کا حل نہیں کیونکہ پاکستان میں کوئی بھی پارٹی مخلص نہیں اور مشکل فیصلے لینے سے قاصر ہے۔ لہٰذا نگران سیٹ اپ چند ماہ نہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ عرصے کی تیاری کر چکا ہے۔ نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ اور ان کی کابینہ کے بیرونی ممالک دورے بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی سمجھے جا رہے ہیں۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کرنے والے تاجروں کے مطابق آرمی چیف نے کہا ہے کوئی بھی سیاسی جماعت پاکستان سے مخلص نہیں۔ صدر ایف پی سی سی آئی عرفان شیخ نے بتایا کہ آرمی چیف نے 8 سے 10 سیاستدانوں کے نام لے کر کہا کہ یہ موٹرسائیکلوں پر تھے اوراب بیرون ملک ہیں۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے 3 ستمبر کو کراچی اور لاہور کے تاجروں نے ملاقات کی تھی، جس میں معروف کاروباری شخصیت زبیر موتی والا بھی شامل تھے۔گزشتہ روز معروف اینکر ندیم ملک کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے زبیر موتی والا نے بتایا کہ آرمی چیف نے گفتگو میں یہ بھی کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت پاکستان سے مخلص نہیں۔صدر ایف پی سی سی آئی عرفان شیخ نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی معیشت کے حوالے سے پاک فوج کے سربراہ بہت متحرک اور فکر مند ہیں، اور بہت جلد بہت سی سیاسی شخصیات قانون کے کٹہرے میں نظر آئیں گی۔عرفان شیخ نے ملاقات کے احوال میں بتایا کہ آرمی چیف نے باقاعدہ 8 سے 10 سیاستدانوں کے نام لے کر کہا کہ یہ لوگ موٹر سائیکل چلاتے تھے اب پیسہ بھی آگیا اور یہ بیرون ملک بھی چلے گئے۔عرفان شیخ نے کہا کہ آرمی چیف کی گفتگو سے لگا کہ ان سب سیاستدانوں پر ہاتھ ڈالا جائے گا۔اس سے قبل آرمی چیف سے ملاقات کرنے والے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے کہا تھا کہ وفد سے ملاقات میں آرمی چیف نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔واضح رہے کہ نگراں دور حکومت میں سربراہ فوج پاکستان کے معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے سرگرم ہیں، جب کہ نامہ نگاروں کا دعوی ہے کہ کوئی بھی غیرملکی سرمایہ کار اور دوست ممالک کے حکمران پاکستان میں آرمی چیف سے ہی بات کرنا چاہتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here