قارئین کرام! تمام مسلمان بہن بھائیوں کیلئے دعا گو ہیں کہ سب کو اللہ ہمت اور طاقت دے سچ سمجھنے کی اور حق پر بولنے کی صفت دے۔ ایسے وقت میں بزرگان دین یاد آتے ہیں جو کے حق بولتے تھے۔ سچائی کیا ہے، اور سچ بولنا کتنا ضروری ہے، جب لوگ جھوٹ اور ریا کاری کی عادت اپنا لیتے ہیں تو ان کیلئے سچ بولنا مشکل ہو جاتا ہے۔ سچائی کا مطلب ہے جو آپ نے دیکھا اس پر یقین کریں جو کچھ کسی نے آپ کے سامنے کیا آپ کو سنایا شاید وہ سچ نہ ہو۔ یا پھر جو بھی کچھ آپ نے محسوس کیا وہی سچ ہو، کبھی تو سچ بولنے والا انسان بہت آسانی سے پہچان لیا جاتا ہے کبھی جھوٹ اتنی صفائی سے بولا جاتا ہے کہ اس پر سچ کا گُمان ہوتا ہے، کبھی گھر کے افراد میں سے کوئی جھوٹ بول رہا ہوتا ہے کبھی جاب پر ایک باس کو یہ سمجھنا مشکل ہوتا ہے کہ کون سچ بول رہا ہے اور کون جھوٹ بول رہا ہے۔ کبھی کوئی لیڈر جھوٹ بول رہا ہوتا ہے کبھی کوئی قوم جھوٹ بول رہی ہوتی ہے، غرض کے اس دنیا میں سچ کا لبادہ اوڑھے بہت لوگ نظر آئیں گے مگر وہ جھوٹ بول رہے ہونگے۔ سچے لوگوں کا کام ہے کہ وہ کچھ محنت کریں ہر بات پر یقین کرنے کی بجائے سچ کو سمجھنے کی کوشش کریں، جھوٹ بولنا بہت آسان ہے جو جھوٹ بولنے کے ماہر ہوتے ہیں ان کیلئے جھوٹ کو ثابت کرنا بھی بہت آسان ہے مگر جو سچ پانے کیلئے لڑتے ہیں ان کا معاملہ آسان نہیں ہے کیونکہ جھوٹ بولنے والا بہت سارے ہتھیار اپنے ساتھ لے کر چلتا ہے مگر سچ کو ثابت کرنے کیلئے بھی انسان کے پاس بہت طاقت ہے۔ اس لیے یہ جنگ کہیں بھی ہو، گھر میں، آفس میں، محلے میں، لیڈروں میں ہمیشہ سچ جاننے کی کوشش کریں۔ اس کیلئے تھوڑی محنت درکار ہوتی ہے آفس میں ،گھر میں اور محلے میں تو ہم بہت سارے متعلقہ لوگوں سے بات کر کے یہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کون سچ بول رہا ہے اور کون جھوٹ بول رہا ہے ،برائیوں کو مٹانے اور بھلائیوں کیلئے ہمہ وقت کمر بستہ رہیے یہی آپ کے ایمان کا تقاضہ ہے اور یہی آپ کے ملی وجود کا مقصد ہے، اسی مقصد کیلئے زندہ رہیے، اچھے کام کو انجام دینے کیلئے خدا نے آپ کو خیر اُمت کے عظیم لقب سے نوازا ہے، اللہ کہتا ہے !
تم خیر امت ہو (بہترین امت) جو سارے انسانوں کیلئے وجود میں لائی گئی ہے تم بھلائی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے روکتے ہو۔ نبی اکرمۖ نے ارشاد فرمایا! اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے تم لوگ لازماً نیکی کا حکم دیتے رہو اور برائی سے روکتے رہو۔ حقیقت یہ ہے کہ گمراہ بندوں کے غم میں گُھلنا ان کی گمراہی اور مصیبت پر کڑھنا ان کو خدا کے غضب سے بچانے کیلئے تڑپنا، ان کی ہدایت کیلئے دعا کرنا کوشش کرنا یہی ایک داعی حق کے وہ جوہر ہیں جن کے ذریعے اس کی اپنی زندگی انتہائی دلکش اور غیر معمولی اثر انگیز بن جاتی ہے۔ سچ کو جاننا سمجھنا اور سچے آدمی کا ساتھ دینا بھی قوم کی بے لوث خدمت ہے۔ اپنی کسی بھی خدمت کا صلہ بندوں سے طلب نہ کیجئے ورنہ آپ بہت جلدی سچ کا ساتھ چھوڑ دینگے جو کچھ کیجئے محض خدا کی خوشنودی کیلئے کیجئے اور اسی سے اجر و ثواب کی توقع رکھیے۔ خدا کی رضا اور خدا ہی سے اجر و ثواب کی طلب ایسا محرک ہے جو آدمی کی بات میں اثر پیدا کر دیتا ہے۔ اور آدمی کو مسلسل سرگرم رکھتا ہے خدا پانے مخلصین کا اجر کبھی ضائع نہیں کرتا۔ وہ ہمیشہ اپنے بندوں کا ساتھ دیتا ہے ان بندوں کا جو سچ اور حق کیلئے بولتے ہیں جو اس پر یقین رکھتے ہیں اور جو ہمیشہ اپنے دین، اپنے خدا، اپنے دوست احباب سے مخلص ہوتے ہیں خدا ان کا اجر ضائع نہیں کرتا۔
٭٭٭