یکجہتی فلسطین اور پاکستانی امریکنز!!!

0
99
کوثر جاوید
کوثر جاوید

گزشتہ چھ عشروں سے جس طرح مشرق وسطیٰ میں فلسطینی مسلمانوں کیساتھ ظلم و زیادتی و قتل و غارت و غاصبانہ قبضہ جاری ہے ،دنیا میں ایسی قربانیوں اور آزادی کی جدوجہد کی مثال نہیں ملتی، فلسطینیوں کی چوتھی نسل بموں، گولیوں، توپوں اور میزائلوں کا سامنا کر رہے ہیں جو بچے تھے وہ بڑھاپے کو پہنچ گئے، خوف و ہراس میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں کسی بھی وقت بمباری یا گولیوں کی بوچھاڑ ہو سکتی ہے، قبلہ اول سے مسلمانوں کو رمضان المبارک میں نکالا گیا اور اللہ پاک قرآن پاک میں فرماتے ہیں مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں دنیا کے کسی بھی کونے میں کسی بھی مسلمان کیساتھ زیادتی دھونس دھاندلی ہو تو دوسرے مسلمان کا فرض ہے کہ اس کی مدد کو پہنچیں، مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔
حضور اکرمۖ کا ارشاد گرامی ہے کسی گورے کو کالے پر اور کالے کو گورے پر کوئی انفرادیت حاصل نہیں سب انسان برابر ہیں لیکن آج کی دنیا میں مسلمان صرف یہ نام کے رہ گئے ہیں، دس عرب ممالک اپنی اپنی سلطنتوں اور بادشاہتوں کو محفوظ کرنے کے چکر میں مندروں کی تعمیر اور غیر مسلموں کو حرم پاک میں داخلے کی اجازت دے رہے ہیں نہ ہی کوئی مسلمان ملک کشمیر و فلسطین میں ہونیوالی زیادتیوں پر احتجاج کر رہا ہے نہ ہی ان فلسطینی و کشمیری مظلوموں کیلئے کوئی آواز اُٹھا رہا ہے۔ موجودہ حالات میں ہر جاندار کو علم ہے کہ غزہ میں کس طرح اسرائیل نے غاصبانہ قبضہ کیا ہے ،معصوم نہتے فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اُتارا جا رہا ہے، مسلمان عورتوں کیلئے عذاب کی صورتحال ہے۔ پاکستان، ترکی، سوڈان اور فلسطین کے علاوہ کوئی بھی مسلمان ملک آواز اُٹھانے کو تیار نہیں ہے۔ فلسطینیوں کے حالیہ قتل عام اور غاصبانہ قبضة کیخلاف امریکہ میں مسلمانوں کیساتھ دیگر مذاہب اور قوموں کے لوگ بھی سراپا احتجاج ہیں، ہر روز ہزاروں کی تعداد میں لوگ فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کر رہے ہیں گزشتہ ہفتے کے دن واشنگٹن اور دیگر بڑے شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہوا جو رُکنے کا نام ہی نہیں لے رہا لیکن ان مظاہروں میں چند پاکستانی شریک ہوئے ہیں خاص طور پر واشنگٹن ایریا کی پاکستانی سیاسی پارٹیوں کے نام نہاد اور خود ساختہ رہنما کہیں کسی احتجاج میں نظر نہیں آئے اور نہ ہی جعلی صحافی اور فیک میڈیا آرگنائزیشن کا کوئی نمائندہ نظر آیا۔ گزشتہ ہفتے کے واشنگٹن میں احتجاج میں دس سے پندرہ ہزار لوگوں نے شرکت کی۔ عین اسی وقت پاکستانی بالٹی مور میں عید ملن پارٹی منانے میں مصروف تھے اور پاکستان کی حکمران پارٹی کے خود ساختہ عہدیدار اور ورکرز خواتین سے گانے اور موسیقی سے لطف اندوز ہو رہے تھے اور نام نہاد رہنما جھوم جھوم کر خاتون گلوکار کے گانوں پر ڈانس کیساتھ ڈالروں کی بارش کرنے میں مصروف تھے ہم لوگ دوسری قوموں کو کس طرح کچھ کہہ سکتے ہیں جبکہ ہمارے اپنے مسلمان بھائی مصیبت اور وباء کی اس گھری میں اللہ سے توبہ کرنے اور وبائوں کو ٹالنے کی دعا کے بجائے رقص و سرور کی محفلوں میں مصروف ہو گئے۔ بہرحال فلسطینیوں کیساتھ وہ یکجہتی کیلئے امریکہ بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ صدر جوبائیڈن اسرائیل کی فنڈنگ بند کریں اور سپر پاور کا حق استعمال کرتے ہوئے فلسطینیوں کو حق خود ارادیت دلوایا جائے اور اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کو ختم کریں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here