فارم45 کی بنیاد پر 47 نتائج ریورس ہونگے، ، بیرسٹر علی ظفر

0
87

لاہور(پاکستان نیوز) فارم 45 کی بنیاد پر 47 ریورس ہوں گے، یہ جنگ زیادہ دیر نہیں چلے گی، بیرسٹر علی ظفر، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ 154 نشستیں جیتے ہیں، ہم حکومت بنانے جا رہے ہیں، فارم 45 کی بنیاد پر فارم 47 ریورس ہوں گے۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ عوام نے جو میڈیٹ دیا قوم کو اس پر مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے اپنا کام کر دیا، اب ہمارا کام ہے، کیسے اس ووٹ کی حفاظت کریں، ہمارے پاس 154 نشستیں ہیں، جو پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں نے جیتی ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ کچھ کے مینڈیٹ کو رات کے اندھیرے میں چھینا گیا، عدالتوں سیرجوع کریں گے، فارم 45 کی بنیاد پر یہ فارم 47 ریورس ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سارے آزاد امیدوار پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور رہیں گے، بانی پی ٹی آئی نے بلایا تھا، عدالت سے اجازت لی، آخری منٹ پر ملنے نہیں دیا گیا۔ بیرسٹر علی ظفر نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ قوم کا مینڈیٹ کسی صورت چھیننے نہیں دیں گے، ہماری میٹنگ ہو گئی ہے، اس کا فیصلے کا جلد اعلان بھی کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن قانون واضح ہے، فارم 45 اکٹھے کرکے جیت ہار کا فیصلہ ہوتا ہے، ہمارے امیدواروں کے پاس اصلی فارم 45 ہیں، لگتا ہے یہ جنگ زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جب تک یہ فیصلے نہیں آتے، اس وقت تک ہم نے اپنی منصوبہ بندی کرلی ہے، ہم حکومت بنانے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کے پی، پنجاب اور وفاق میں اپنی حکومتیں بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے، کوشش کریں گے ایسی حکومت بنائیں جو پاکستان کو لے کر آگے بڑھے۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ جمہوری طور پر سب سے پہلے حق بڑی پارٹی کا ہوتا ہے، بڑی جماعت پی ٹی آئی ہے، سندھ میں پی پی بڑی جماعت ہے وہاں انکا حق ہے کہ وہ حکومت بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے بڑا کلیئر مینڈیٹ دیا ہے، اب ہمارے مینڈیٹ کو عزت دی جائے، عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، جو اس سے منتخب ہوا وہ پی ٹی آئی کا ہی ممبر ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ کہہ چکی نشان نہ ہونے کا یہ مطلب یہ نہیں وہ پی ٹی آئی امیدوار نہیں، آگے بڑا مشکل وقت ہے، سیاسی بحران سے گزر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو ڈی رجسٹر نہیں کیا گیا، انٹراپارٹی انتخابات کروانے ہیں، انٹراپارٹی انتخابات کو جنرل الیکشن کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here