نیویارک (پاکستان نیوز)اسلامک کلچرل سینٹر منہاٹن میں کتابیں بروخت کرنے والے مسلم جوڑے نے تارکین کی مدد کی نئی مثال قائم کر دی ،بلقیس سلیم اور ان کے خاوند مسلم سینٹر میں پناہ کے لیے آنے والے تارکین کو نہ صرف کھانا فراہم کرتے ہیں بلکہ سردی سے بچائو کے لیے گرم کپڑوں کا بھی بندوبست کرتے ہیں ، مہاجرین کی بڑی تعداد بلقیس بی بی کو ”اماں ” کہہ کر پکارتی ہے، روزانہ 250تارکین یہاں سے کھانا کھاتے ہیں ، بلقیس نے کہا کہ 250 پناہ گزینوں کو مین ہٹن کے ثقافتی مرکز میں واقع بک شاپ سے زندگی کی بنیادی ضروریات جیسے خوراک، کپڑے وغیرہ فراہم کیے جا رہے ہیں۔نیویارک میں تارکین وطن کی غیر معمولی آمد اور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ہر کوئی پریشان ہے، لیکن مین ہٹن کے تھرڈ ایونیو پر واقع اسلامک کلچرل سینٹر میں کتابیں فروخت کرنے والے جوڑے نے مہاجرین کی مدد کے لیے خود کو وقف کر رکھا ہے، جب مہاجرین نے پناہ کے لیے مسجد کا رخ کیا تو بلقیس سلیم اور ان کے شوہر نے شروع میں انہیں اپنے وسائل سے کھانا اور گرم کپڑے فراہم کیے اور جلد ہی بہت سے لوگ آگے آئے اور اس نیک مقصد میں اپنا حصہ ڈالا۔بلقیس سلیم اور ان کے شوہر بیس سال سے اس اسلامک بک سنٹر کو چلا رہے ہیں اور رمضان المبارک میں مسلمانوں کے لیے سحر و افطار کا اہتمام کر رہے ہیں۔ اور اب انہوں نے پناہ گزینوں کی خدمت میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔بلقیس سلیم کا کہنا ہے کہ پہلی بار انہیں مہاجرین کی خدمت کا موقع ملا ہے، جب تک زندگی ہے نیکی کا یہ سفر جاری رہے گا۔مہاجرین بلقیس سلیم کو ‘اماں’ (ماں) کے نام سے پکارتے ہیں اور ان کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچائے بغیر روزانہ 250 لوگ یہاں سے مستفید ہوتے ہیں۔بلقیس سلیم کا کہنا ہے کہ پناہ گزینوں کو دوسرے شیلٹر ہومز میں حلال کھانا فراہم کرنا ایک بڑا مسئلہ ہے، میں جو کچھ کر رہی ہوں وہ صرف اللہ کی رضا کے لیے کر رہی ہوں۔