مسلم تنظیموں کی اسرائیل کو ”شٹ اپ ” کال

0
39

نیویارک (پاکستان نیوز)اسرائیل کی جانب سے یورپی مسلمانوں کیخلاف نئے محاذ کا آغاز کر دیا گیا ہے ، نیویارک میں اسرائیل کے نئے قونصل جنرل اوفیر کونیس نے یورپی مسلمانوں کیخلاف ہر زہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ یورپی بنیاد پرست مسلمانوں کا لندن، پیرس اور مالمو میں قبضہ بڑ ھ رہا ہے جس کی وجہ سے نوگوایریاز میں اضافہ ہوا ہے ، یورپ کو اس صورتحال پر اپنی آنکھیں کھولنے کی ضرورت ہے ، اسرائیلی سفیر کے بیان کیخلاف کیئر سمیت دیگر مسلم تنظیموں نے اسرائیل کو ”شٹ اپ” کال دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے ہمیشہ امن میں کردار ادا کیا ہے ، اسرائیلی سفیر کا بیان تعصب پسندی اور نفرت آمیزی کو بڑھانے کی کوشش ہے ۔ اسرائیل کے نئے قونصل جنرل نے ”دی پوسٹ” کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں خبردارکرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ ان دنوں لندن میں کیا ہو رہا ہے، آپ جانتے ہیں کہ ان دنوں پیرس میں اور سویڈن کے ایک بڑے شہر مالمو میں کیا ہو رہا ہے؟وہ بنیاد پرست مسلمانوں کے قبضے میں ہیں۔یہاں نو گو زونز ہیں اور میں یہاں نیویارک میں یا یہاں ریاستہائے متحدہ میں دوسری جگہوں پر نہیں ہونا چاہتا۔انہوں نے یہیں منہاٹن قونصل خانے کے دروازے کے سامنے ایک امریکی جھنڈا جلا دیا۔اسرائیل کے نئے قونصل جنرل اوفیر اکونیس نے خبردار کیا ہے کہ پیرس، لندن اور سویڈن کے شہروں میں ”بنیاد پرست مسلمانوں کا قبضہ” ہو رہا ہے۔7 اکتوبر کے فوراً بعد کیے گئے ایک سروے میں، 57 فیصد امریکی مسلمانوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل پر حماس کا حملہ “جائز تھا۔دوسری طرف مسلم تنظیموں نے اسرائیلی سفیر کی جانب سے یورپ میں اسلام کے بڑھتے غلبہ پر ویک اپ کال دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ،کونسل آن امریکنـاسلامک ریلیشنز (CAIRـNY) کے نیویارک چیپٹر نے ”نیویارک پوسٹ” کو انٹرویو دیتے ہوئے اکونیس کے بیان کی مذمت کی۔اکونیس نے نیویارک کی صورت حال کو لندن، مالمو اور پیرس جیسے شہروں سے تشبیہ دی، جسے انہوں نے “بنیاد پرست مسلمانوں” کے قبضے میں ہونے کے طور پر بیان کیا، نیویارک والوں پر زور دیا کہ وہ بہت دیر ہونے سے پہلے کام کریں۔ CAIRـNY کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عفاف ناصر نے کہا کہ یہ جھوٹی ‘ویک اپ’ کال درحقیقت نفرت اور تشدد کی کال ہے جو نیویارک کے مسلمانوں اور عربوں کو نشانہ بناتی ہے، اور جو لوگ مسلمان اور عرب امریکی سمجھے جاتے ہیں۔ناشر نے اس بات پر زور دیا کہ اکونیس کے جھوٹے اور نفرت سے بھرے ریمارکس کو تمام سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کو مسترد کرنا چاہئے۔اس نے امریکہ میں مسلم مخالف امتیازی سلوک اور نفرت انگیز جرائم میں اضافے پر بھی روشنی ڈالی، CAIR کو اس کی 30 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ شکایات موصول ہوئیں۔اس سال کے شروع میں CAIR کے قومی دفتر کی طرف سے جاری کردہ شہری حقوق کی رپورٹ کے مطابق، انہیں 2023 میں 8,601 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے نصف 7 اکتوبر 2023 کے بعد آئیں۔ اسے “CAIR کے 30 سالوں میں موصول ہونے والی سب سے زیادہ شکایات کے طور پر بیان کیا گیا۔انٹرویو میں، اکونیس نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا بھی حوالہ دیا، اور دعویٰ کیا کہ 19ویں صدی کے اوآخر میں یہودیوں کی بڑی تعداد میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں آمد شروع ہونے کے بعد سے نیو یارک میں سام دشمنی “اب تک کی بدترین” تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here