وار دیں گے اس پر جان، بچے بوڑھے اور جوان
وہ دن اب دُور نہیں جب، کشمیر بنے گا پاکستان
سب سے پہلے میں مقبوضہ کشمیر کی ان سب مائوں، بہنوں، بیٹیوں اور بیٹوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو کئی دیہائیوں سے مادر وطن”مقبوضہ کشمیر” کی آزادی کے لیے انڈین آرمی کے مظالم کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں۔ وہ جان چکے ہیں کہ آزادی جیسی نعمت کوئی پلیٹ میں رکھ کر تو نہیں دے گا اس کے لیے ان کو قربانی دینی پڑے گی۔ وہ یو این او اور عالمی برداری کی بے حسی سے مایوس ہوچکے ہیں۔
امریکہ بہادر اور یورپی یونین جو انسانی حقوق کے چیمپئن بنتے ہیں کے ضمیر کشمیر ایشو پر مردہ ہوچکے ہیں۔ ویسے بھی تاریخ پر نظر دوڑائیں تو مسلم ممالک کے لیے ان کا رویہ مایوس کن ہی رہا ہے۔ جہاں امریکہ چاہے رات و رات یو این او میں قرار داد پیش کروا کر اسے پاس کروا کر اس پر عملدرآمد بھی شروع کروا دیتا ہے۔ اس کے برعکس کشمیر فلسطین اور برما جیسے بڑے ایشو سردخانے میں ڈال دیئے جاتے ہیں۔
تیری رائے کا احترام نہیں جب عالمی بے ضمیروں کو
آگے بڑھ کر توڑ دو تم بھی اب غلامی کی زنجیروں کو
مگر شاید وہ یہ بھول رہے ہیں کہ کشمیر جو کبھی جنت نظیر کہلاتا تھا اب ایک آتش فشاں کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ جس کے اندر آزادی اور انڈیا سے نفرت کا لاوا کھول رہا ہے اور یہ آتش فشاں کسی بھی وقت پھٹ کر پورے خطے کو تباہ وبرباد کرسکتا ہے۔ خاص کریہ لاوا کشمیر سے نکل کر بھارتی پنجاب(خالصتان) سے ہوتا ہوا بھارت کے کئی اور صوبوں کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ مگر مودی سرکار میں اتنی عقل کہاں کہ وہ وقت کی نزاکت کو سمجھ سکے۔ اس سے پہلے بھی انڈیا اور پاکستان کے درمیان دو تین جنگیں ہوچکی ہیں۔ مگر وہ جنگیں روایتی قسم کی جنگیں تھیں۔ اب صورت حال یکسر مختلف ہے۔ دونوں ممالک میزائل ٹیکنالوجی کے ساتھ ایٹمی قوت بھی بن چکے ہیں۔ خدا کا شکر ہے کہ پاکستان نے ٹیکنالوجی میں بھارت پر برتری حاصل کرلی ہے ورنہ بھارت کب کا پاکستان پر حملہ کرچکا ہوتا۔
جذبے کو تم کچُل نہیں سکتے چھوڑ دو اب تدبیروں کو
مظلوم جب بھی اُٹھتا ہے، بدل دیتا ہے تقدیروں کو
میں جانتا ہوں کہ انڈیا اور پاکستان میں عوام کی اکثریت جنگ نہیں چاہتی کیوں کہ وہ جنگ کی تباہ کاریوں خاص کر ایٹمی جنگ کی تباہ کاریوں کو جانتی ہے۔ مگر مودی جیسے انتہا پسند ہندو امن کی زبان نہیں سمجھتے۔ مودی نے بنگلہ دیش کے دورے میں سرعام کہا کہ مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش ہم نے بنوایا۔ پاکستان کو توڑنے میں انڈیا نے بنگالیوں کی مدد کی۔ اب اگر پاکستان کشمیریوں اور سکھوں کی حمایت کرکے کشمیر اور خالصتان آزاد کروا دیتا ہے تو یہ کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہوگی۔ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان اپنا پرانا حساب برابر کرے۔ کیونکہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔ مودی انتہا پسند ہندوئوں کے جذبات بھڑکا کر بھارت میں نفرت پھیلا سکتا ہے۔ الیکشن جیت سکتا ہے۔ مگر میں دعویٰ سے کہہ سکتا ہوں کہ وہ پاکستان سے جنگ نہیں جیت سکتا۔
یقین ہے میرا اور ایمان مدد کرے گا رب رحمان
وہ دن اب دُور نہیں جب، کشمیر بنے گا پاکستان
٭٭٭٭٭