سوکر اور فٹ بال کا ٹاکرا عروج پر ہے

0
131
حیدر علی
حیدر علی

سوکر کے شائقین تو یورو کپ اور کوپا امریکا کے فائینلز کو دیکھنے کے بعد یہ اطمینان کر بیٹھے تھے کہ اب اُنہیں مہینوں تک سوکر میچز کو دیکھنے کی کوئی نوبت نہ آئیگی لیکن اِسے آپ کیا کہیں گے کہ چند ہفتے بعد ہی ساری دنیا میں سوکر کا جو میچ شروع ہوا ہے وہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے اور شاید اِس کا سلسلہ فائیفا کے ورلڈ کپ کے بعد ہی اختتام کو پہنچے گا، اُس وقت تک شائقین سوکر کے کتنے ضروری کام ادھورے رہ جائینگے یا مکملا”حرج ہوجائینگے اِسکا علم تو صرف غیب کو ہی ہے. ویسے میں اپنے ایک عزیز دوست کو جانتا ہوں جنکے صاحبزادے نے اپنی شادی سوکر کے ورلڈ کپ فائیفا کے فائینل میچ تک ملتوی کردی ہے آخر کیوں نہیں کرتے؟ ایک دِن میں چار چار سوکر کے میچز منعقد ہورہے ہیں ، ٹی وی پر ایک وقت دومختلف گیم دکھائے جارہے ہیں، اِن حالات میں ایک نئی نویلی دلہن شوہر کا دیدار کرنے کی بجائے میچ دیکھتے ہی رہ جائے گی۔
ویسے اِن سارے ہلچل کی وجہ UEFA ( دی یونین آف یورپین فٹ بال ایسوسی ایشنز )ہے جس کے تحت ہونے والے گیمز کو آپ اِن دنوں اپنے ٹی وی پر بارہا دیکھ رہے ہیں، اور جو یورپ میں ہونے والے سوکر کے تمام ٹورنامنٹس اور میچز کی نگرانی کرتا ہے تا حال یو ای ایف اے کے فائنل ٹورنامنٹ کے لئے کوالیفا ئیر ہونے کا مقابلہ جاری ہے جس میں بلا امتیاز یورپ کی 55ممالک کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، اِن 55 ممالک میں سے 24 ٹیمیں پوائنٹس کی بنیاد پر منتخب کی جائینگی اور جو فائینل ٹورنامنٹ میں حصہ لینگی، واضح رہے کہ اِسی سال کے اوائل میں UEFA ہی نے یورپ کے تمام ممالک کے سوکر کا مقابلہ منعقد کر وایا تھاجس میں اٹلی کی ٹیم فاتح ہوکر چمپئن شِپ جیتی تھی۔
یو ای ایف اے کا دائرہ عمل صرف یورپ تک ہے جبکہ FIFA ( فیڈریشن انٹرنیشنل ڈی فٹ بال ایسو سی ایشن ) دنیا میں ہونے والے تمام ممالک اور ٹیموں کی نگرانی کرنے اور ورلڈ کپ منعقد کرنے کا ذمہ دار ہے، فائیفا کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی ملک کی ٹیم کو بدعنوانی، غیر جمہوری اقدام یا کسی اور وجہ کر معطل کر سکتا ہے، جس کا فوری طور پر ہدف پاکستان بنا ہے۔ فائیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کو معطل کر دیا ہے ، واضح رہے کہ فیڈریشن کے صدر اشفاق حسین شاہ منتخب ہوے تھے اور جنہیں سپریم کورٹ نے بھی تسلیم کیا تھاتاہم فائیفا کا یہ موقف تھا کہ انتخاب کا انعقاد فائیفا کے احکامات کے مطابق نہیں تھا، فائیفا نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ جب تک فائیفا کی بلڈنگ کا غیر قانونی قبضہ ختم نہیں کیا جاتا اور اُن عہدیداروں کو جنہیں فائیفا تسلیم کرتا ہے اُنہیں اُس بلڈنگ میں جانے کی اجازت نہیں دی جاتی فائیفا فوری طور پر اِس تنازع کو بیورو آف کونسل کے حوالے کرنے کا مجاز ہے تاہم قبضہ گروپ نے فائیفا کے احکامات پر عمل کرنے سے انکار کردیا جس کی وجہ کر فائیفا کے کونسل آف بیورو نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کو معطل کردیا ہے ، پانچ سال کے عرصہ میں یہ دوسری مرتبہ پاکستان کا معطل ہونا عمل میں آیا ہے۔
یورپ میں کھیلے جانے والے گیمز میں شائقین کے جوش و جذبہ کا اندازہ لگانا مشکل ہے، میچ جس سٹیڈیم میں بھی کھیلا جاتاہے وہاں کوئی بھی نشست خالی نہیں رہتی، مانچسٹر یونائیٹڈ اور ینگ بوائیز جو کہ سوئیٹزر لینڈ کی ٹیم ہے کے درمیان میچ کی پچھلی سیٹ کی ٹکٹ کی قیمت تین ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھی چونکہ میچ سوئیٹزر لینڈ میں کھیلا گیا تھا اِسلئے ینگ بوائیز کے فینز اسٹیڈیم میں کھچا کھچ بھرے ہوے تھے اور آپ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ اُنہوں نے اپنی موجودگی اور شدید ہلڑبازی کی وجہ کر مانچسٹر یونائیٹڈ کو ایک گول سے شکست دینے میں کامیابی بھی حاصل کر لی، کرسٹین رونالڈو کی یونائیٹڈ مانچسٹر میں شمولیت کے بعد پہلی شکست تھی، اُس نے اِس ماہ کے آغاز میں ہی یونائیٹڈ مانچسٹر کلب سے دو سال کے کنٹریکٹ پر
دستخط کیا ہے۔ اُس کی تنخواہ پہلے سال میں 18 ملین ڈالر ہوگی جبکہ دوسرے سال میں کارکردگی کی بنیاد پر اضافہ ہوکر 25 ملین ڈالر تک پہنچ جائیگی. لا ئینل میسی نے بھی فرانس کے کلب پی ایس جی میں 41ملین ڈالر کے سالانہ تنخواہ کے کنٹریکٹ پر دستخط کر دیا ہے، یہ سارے شہرہ آفاق کھلاڑی جو دنیا کے معروف کلبوں میں کھیلتے ہیں، لیکن ورلڈ کپ کے دوران اپنے آبائی ملک کی نمائندگی کرنے چلے جاتے ہیں۔
امریکی چینل پر بھی اِن دنوں سوکر کا میچ چاہے وہ یورپ میں ہو یا ساؤتھ امریکا روزانہ کی بنیاد پر پیش کیا جارہا ہے لیکن اِسی کے ساتھ امریکی فٹ بال کا میچ بھی امریکیوں کی دلچسپی کا باعث ہے ، مطلب یہ ہے کہ آپ ٹی وی کے کسی بھی اسپورٹس چینل پر جائیں تو آپ کو سوکر یا فٹ بال کے کھیل کی لائف کوریج دیکھنے کیلئے دستیاب ہوں گی،امریکی فٹ بال کے کھیل کا معیار پہلے سے کہیں زیادہ بلند ہوگیا ہے. پہلے تو کسی گیم میں ایک ٹیم کا اسکور 40 ہوتا تھا تو دوسری ٹیم کا 7 ، لیکن اب یہ دیکھنے میں نہیں آرہا ہے، گزشتہ جمعرات کی شب کو ہی نیویارک جائنٹس کا مقابلہ واشنگٹن سے تھا جس میں جائنٹس کا اسکور 29 اور واشنگٹن کے 30. پہلے عموما”یعنی گذشتہ سال نیو یارک جائنٹس کے اسکور 7, 9, یا 11 تک ہی ہوا کرتے تھے تاہنوز نیویارک جائنٹس کو پانچ گیموں میں سے ہر گیم میں شکست ہوئی ہے لیکن آپ کو یہ جان کر تعجب ہوگا کہ 16 ایسی فٹ بال کی ٹیمیں موجود ہیں جن کا مقدر تا ہنوز شکست سے دوچار نہیں ہوا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here