واشنگٹن (پاکستان نیوز) کانگریس نے اسرائیل کو دفاعی ضروریات کے لیے 3.5ارب ڈالر امداد کی منظوری دے دی ہے ، اس سے جڑے متعدد عہدیداروں نے سی این این کو بتایا کہ امریکہ اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں اور فوجی سازوسامان پر خرچ کرنے کے لیے 3.5 بلین ڈالر فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، یہ رقم کانگریس کی طرف سے مختص کیے جانے کے مہینوں بعد جاری کی جائے گی کیونکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ذرائع میں سے ایک نے بتایا کہ محکمہ خارجہ نے جمعرات کی رات قانون سازوں کو مطلع کیا کہ بائیڈن انتظامیہ اسرائیل کو اربوں ڈالر کی غیر ملکی فوجی مالی امداد جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ رقم اسرائیل کے لیے 14.1 بلین ڈالر کے اضافی فنڈنگ بل سے حاصل کی گئی ہے جسے اپریل میں کانگریس نے منظور کیا تھا۔فنڈنگ بنیادی طور پر وہ رقم ہے جسے اسرائیل فارن ملٹری فنانسنگ پروگرام کے ذریعے امریکہ سے جدید ہتھیاروں کے نظام اور دیگر آلات خریدنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔امریکی سفارت کار اور بائیڈن انتظامیہ بھی حالیہ ہفتوں میں خطے میں امن کی کوششوں کو آگے بڑھا رہی ہے، محکمہ خارجہ کی طرف سے جمعے کو ان کی کال کے ریڈ آؤٹ کے مطابق، “خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں” کے بارے میں، سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے ایک ہفتے میں دوسری بار اردنی وزیر خارجہ ایمن صفادی سے بات کی۔محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ سیکرٹری اور وزیر خارجہ صفادی نے امریکہ، مصر اور قطر کے مشترکہ بیان پر تبادلہ خیال کیا جس میں غزہ میں فلسطینیوں اور یرغمالیوں اور ان کے اہل خانہ دونوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔