ڈیموکریٹس کی امیگریشن پالیسیاں ووٹ بینک بڑھانے لگیں، سروے

0
57

نیویارک (پاکستان نیوز)ڈیموکریٹس نے امیگریشن کارڈ کو کھیلتے ہوئے آئندہ الیکشن میں اپنے لیے کامیابی کو یقینی بنانے پر کام شروع کر دیا ہے ، خاص طور پر غیرملکیوں اور ملکی افراد کی ویزا درخواستوں کے اوقات کو کم کرنا بڑی کامیابی ہے ، جس سے لوگوں کی بڑی تعداد ڈیموکریٹس کی حامی بن رہی ہے اور ان کے ووٹ بینک میں مزید اضافہ ہو رہا ہے ، امیگریشن سے وابستہ افراد بھی ڈیموکریٹس کی اس پالیسی کو ووٹ بینک بڑھانے کیلئے اچھا عمل قرار دے رہے ہیں ۔ نیچرلائزیشن کے عمل کو تیز کرنے پر ڈیموکریٹس کی توجہ کو اپنی انتخابی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام کے طور پر دیکھا جاتا ہے، خاص طور پر فلوریڈا جیسی ریاستوں میں، جہاں بڑی تعداد میں تارکین وطن شہریت کے اہل ہیں۔نائب صدر کملا ہیرس جامع امیگریشن اصلاحات کی ایک آواز کی حمایتی رہی ہیں، جو مضبوط سرحدی حفاظت اور شہریت کے حصول کے راستے کی وکالت کرتی ہیں۔ اس کا موقف امیگریشن پالیسیوں کے ذریعے نئے ووٹروں کو متحرک کرنے کی وسیع تر جمہوری حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔جوں جوں الیکشن قریب آتا جا رہا ہے، ووٹروں کی تشکیل میں ان نئے فطری شہریوں کے کردار کی باریک بینی سے جانچ پڑتال کی جائے گی، دونوں جماعتوں کو انتخابات کے نتائج پر ممکنہ اثرات کا باخوبی علم ہے لیکن ڈیموکریٹس کو امیگریشن پالیسیوں کی وجہ سے حریفوں پر برتری حاصل ہوگی ۔رواں برس ڈیموکریٹس نے امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم لگ بھگ ان پانچ لاکھ تارکین وطن کے لیے شہریت کا ایک راستہ کھولنے کا اعلان کیا جو کسی امریکی شہری کیشریک حیات ہوں۔اس اقدام سے تقریباً پانچ لاکھ جوڑوں اور ایسے 50,000 بچوں کو فائدہ ہو گا جن کے والدین نے کسی امریکی شہری سے شادی کی ہو۔،اس پالیسی سے استفادہ کرنے کا اہل ہونے کے لیے، کسی بھی امیگرینٹ کے لیے ضروری ہے کہ وہ 10 یا اس سے زیادہ سال سے امریکہ میں مقیم ہو اور 17 جون 2024 تک اس کی شادی قانونی طور پر کسی امریکی شہری سے ہو چکی ہو۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here