نئی دہلی(پاکستان نیوز) مودی کے دس سالہ اقتدار میں اقلیتی خواتین کیخلاف جنسی زیادتی کے کیسز میں ہوشربا اضافہ، انتہا پسند مودی کے دور میں اقلیتی خواتین کی عزتیں غیر محفوظ ، اقلیتوں میں بالخصوص دلت خواتین کیخلاف جنسی تشدد میں اضافہ، بین الاقوامی میڈیارپورٹس کے مطابق دلت ہونے کی وجہ سے میری بیٹی کو اونچی ذات کے ہندووں نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ، متاثرہ لڑکی کی والدہ کے مطابق واقعہ کا ذمہ دار میری بیٹی کو ہی قرار دیتے ہوئے ہمیں گاں والوں نے علاقہ بدر کر دیا مودی سرکار سے انصاف ملنے کی کوئی امید نہیں ، اونچی اونچی ذات کے ہندو دلت خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں، مودی کی سر پرستی میں بھارتی عدالتی نظام دلتوں کو حقوق فراہم کرنے میں ناکام رہا، ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ کے مطابق ہمیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے یا گاں چھوڑنے پر مجبور کر دیا جاتا ہے، حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارت کا نظام عدل بری طرح فیل ہو چکا ہے، جنسی زیادتی کرنے والے افراد کو سزا نہیں ملتی جبکہ متاثر خاندان انصاف کیلئے ٹھوکریں کھاتے ہیں ، بھارتی آئین میں جنسی زیادتی کے قوانین موجود ہیں مگر پوری طرح نافذ نہیں سینکڑوں دلت خواتین ہندو انتہا پسندوں کی ہوس کا نشانہ بن چکی ہیں ، آکسفورڈ ہیومن رائٹس ہب کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ دلت کو انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔