ممبئی (پاکستان نیوز)بھارت کے فوجا سنگھ جنہیں دنیا کا معمر ترین میراتھن رنر سمجھا جاتا تھا، 114 سال کی عمر میں ایک ٹریفک حادثے میں انتقال کر گئے۔خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں پیدا ہونے والے برطانوی شہری فوجا سنگھ جنہیں ‘پگ والا طوفان’ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، پیر کے روز بھارتی ریاست پنجاب کے ضلع جالندھر میں ایک گاڑی کی زد میں آ کر انتقال کرگئے۔ان کے سوانح نگار خوشونت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ ان کا پگ والا طوفان اب نہیں رہا، انہیں ایک نامعلوم گاڑی نے ان کے گاؤں بیاس میں سڑک عبور کرتے ہوئے ٹکر ماری، پیارے فوجا، تم ہمیشہ یاد رہو گے۔فوجا سنگھ کے پاس پیدائش کا کوئی سرکاری دستاویز موجود نہیں تھا، تاہم ان کے اہلِ خانہ کے مطابق ان کی پیدائش یکم اپریل 1911 کو ہوئی تھی۔وہ 100 سال کی عمر تک 42 کلومیٹر پر مشتمل مکمل میراتھن ریس میں حصہ لیتے رہے۔ان کی آخری دوڑ 2013 میں ہانگ کانگ میراتھن کے دوران 10 کلومیٹر کی تھی، جسے انہوں نے 101 سال کی عمر میں ایک گھنٹہ، 32 منٹ اور 28 سیکنڈز میں مکمل کیا۔فوجا سنگھ اس وقت دنیا بھر میں مشہور ہوئے جب انہوں نے 89 سال کی عمر میں میراتھن میں حصہ لینا شروع کیا، یہ فیصلہ انہوں نے اپنی اہلیہ اور بیٹے کی وفات کے بعد کیا، جب انہوں نے ٹی وی پر میراتھن ریسز دیکھیں اور ان سے متاثر ہوئے اگرچہ انہیں دنیا کا سب سے عمر رسیدہ میراتھن رنر مانا جاتا ہے، لیکن گنیز ورلڈ ریکارڈ نے ان کی عمر کی باضابطہ تصدیق نہ ہونے کے باعث انہیں سرکاری ریکارڈ میں شامل نہیں کیا کیونکہ ان کے زمانہ پیدائش یعنی 1911 میں برطانوی راج کے تحت پیدائش کے سرٹیفکیٹس کا عام رواج نہیں تھا۔فوجا سنگھ 2004 کے ایتھنز اولمپکس اور 2012 کے لندن اولمپکس میں مشعل بردار بھی رہے اور انہوں نے ڈیوڈ بیکہم اور محمد علی جیسے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑیوں کے ساتھ اشتہارات میں بھی کام کیا۔ان کی صحت اور توانائی کا راز ان کی دیہی طرز زندگی، روزانہ کی چہل قدمی اور متوازن دیسی خوراک کو قرار دیا جاتا ہے، خاص طور پر خشک میوہ جات سے بھرپور لڈو اور گھر کا تیار کردہ دہی۔بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر فوجا سنگھ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فوجا سنگھ اپنی منفرد شخصیت اور نوجوانوں کو فٹنس سے متعلق متاثر کرنے کے انداز کی وجہ سے غیر معمولی تھے۔انہوں نے لکھا کہ وہ ایک عظیم کھلاڑی تھے جنہوں نے غیر معمولی حوصلے اور عزم کی مثال قائم کی، ان کی وفات پر گہرا دکھ ہوا اور ان کی دعائیں فوجا سنگھ کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔










