امیگریشن پالیسی پر بائیڈن انتظامیہ کو سپریم کورٹ کاریلیف

0
111

واشنگٹن (پاکستان نیوز)سپریم کورٹ نے ٹیکساس کے جج کی جانب سے ٹرمپ دور کی امیگریشن پالیسیاں بحال کرنے کی کیس کی سماعت کو عارضی طور پر روکتے ہوئے بائیڈن حکومت کو بڑا ریلیف فراہم کر دیا ہے ، افغانستان اور میکسیکو کے بارڈر سے بڑی تعداد میں مہاجرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جس کے حوالے سے بائیڈن حکومت نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فی الحال تمام غیر قانونی تارکین کو قبول کر رہی ہے ، اس سلسلے میں امیگریشن ڈیپارٹمنٹ اور امیگریشن فورسز کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ غیر قانونی تارکین کے ساتھ اپنے رویے کو نرم بنائیں بلکہ ان کی قانونی حیثیت بحال کرنے میں ان کی مدد کریں ۔ ٹیکساس کی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران حکومتی وکیل نے موقف اپنایا کہ اسائلم کے حوالے سے ٹرمپ پالیسی بحال کرنا ناممکن ہے اگر اس کو بحال کیا گیا تو اسائلم کے لیے اپلائی کرنے والے تارکین کی بڑی تعداد مشکلات کا شکار ہوگی اور اس سے امیگریشن پالیسی میں نیا خلا پیدا ہوجائے گا ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here