واشنگٹن (پاکستان نیوز) صدر جو بائیڈن نے 2 جنوری کو ریپبلکن کانگریس کی سابق خاتون اور ڈونلڈ ٹرمپ کی شدید ناقد لِز چینی کو شہری خدمت کے تمغے سے نوازا، وائیومنگ سے تعلق رکھنے والے سابق قانون ساز کو 19 دیگر اہم شخصیات کے ساتھ صدارتی شہری تمغہ سے نوازا گیا ، تمغہ کے دیگر وصول کنندگان میں سابق امریکی سینیٹر کرس ڈوڈ، سابق رکن کانگریس کیرولین میک کارتھی، اور موجودہ قانون ساز بینی تھامسن شامل تھے، جنہوں نے ایوان کی اس کمیٹی کی سربراہی کی جس نے ٹرمپ کے کردار کی تحقیقات کی۔ تقریب کے آغاز میں اعزازی افراد سے خطاب کرتے ہوئے، بائیڈن نے کہا کہ ایک ساتھ، آپ مجسم ہیں، اور میرا مطلب یہ ہے کہ میرے دل کی گہرائیوں سے، بنیادی سچائی، ہم ایک عظیم قوم ہیں کیونکہ ہم” اچھے لوگ ہیں۔ سابق نائب صدر ڈک چینی کی بیٹی، نے کمیٹی کی نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔لز چینی کی وضاحت کرتے ہوئے، وائٹ ہاؤس نے 2 جنوری کو ایک بیان میں کہا کہ اس نے “اپنی آواز بلند کی ہے ، اپنی قوم اور ان نظریات کے دفاع کے لیے جن کے لیے ہم کھڑے ہیں، اس نے مزید کہا کہ اس کی دیانتداری اور نڈر پن ہم سب کو یاد دلاتا ہے کہ اگر ہم مل کر کام کریں تو کیا ممکن ہے۔چنی حالیہ برسوں میں ریپبلکن پارٹی کے اندر ایک نمایاں ٹرمپ مخالف آواز بن گئی ہیں، لیکن وہ 2022 میں اپنی کانگریس کی نشست ٹرمپ کے حامی امیدوار سے ہار گئیں۔ٹرمپ 20 جنوری کو وائٹ ہاؤس واپس آنے والے ہیں اور انہوں نے سیاسی مخالفین سے بدلہ لینے کا عزم کیا ہے۔ریپبلکن نے گزشتہ ماہ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ “لیز چینی ذیلی کمیٹی کے حاصل کردہ شواہد کی بنیاد پر بہت پریشانی میں پڑ سکتی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ‘لِز چینی کی جانب سے ممکنہ طور پر متعدد وفاقی قوانین کو توڑا گیا تھا، اور ان خلاف ورزیوں کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔دسمبر میں ایک ریپبلکن زیرقیادت کانگریسی پینل نے چینی پر گواہوں سے چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا جب اس نے ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے کیپیٹل پر مہلک حملے کی تحقیقات میں مدد کی،اس نے الزامات کی تردید کی ہے۔