دمشق (پاکستان نیوز) امریکہ کی فورسز نے خفیہ آپریشن کے دوران داعش کے چیف کمانڈر ابو ابراہیم الہاشمی القرشی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے، تفصیلات کے مطابق امریکہ کی فوج نے ترکی سرحد سے متصل شامی علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے ہائی ویلیو ٹارگٹ حاصل کیا، ترکی سرحد کے ساتھ جڑا شامی علاقہ کم وبیش 30 لاکھ آبادی پر مشتمل ہے ، وہاں کے رہائشی محمود نے بتایا کہ جیسے ہی میں گھر کے باہر نکلا تو مجھے اپنے ارد گرد امریکی ہیلی کاپٹر اڑتے دکھائی دیے اور فوجی چلا رہے تھے کہ ہم اپنے گھروں میں واپس چلے جائیں اور پھر دو گھنٹے تک مسلسل فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، اور ہم یہ جان کر حیران رہ گئے کہ داعش کا سربراہ ہمارا پڑوسی تھا، جس نے امریکی فوج کے آپریشن کے دوران خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا تھا ، محمود نے بتایا کہ مجھے نہیں معلوم کہ اس نے ہتھیار ڈالے یا نہیں، ترکی کی سرحد سے متصل شمال مغربی ادلب کے علاقے میں واقع شامی قصبے اتمے کے رہائشیوں نے بندوق برداروں سے فائرنگ اور فائرنگ کی آوازیں سنی۔یہ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہا اس سے پہلے کہ امریکی قیادت میں ایلیٹ فورسز نے قریشی کے گھر پر دھاوا بول دیا۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس وار مانیٹر نے کہا تھا کہ اس کارروائی میں ہلاک ہونے والے کم از کم 13 افراد میں عام شہری بھی شامل ہیں۔جب لینڈنگ شروع ہوئی تو رہائشیوں کا خیال تھا کہ امریکی افواج القاعدہ کے ایک رہنما کو نشانہ بنا رہی ہیں۔امریکا کی سپیشل فورسز نے حالیہ مہینوں میں ادلب کے علاقے میں اعلیٰ اہمیت کے حامل جہادی اہداف کے خلاف متعدد کارروائیاں کی ہیں۔یہ علاقہ، شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کی فعال طور پر مخالفت کرنے والا آخری علاقہ ہے، تیس لاکھ سے زیادہ افراد کا گھر ہے اور اس پر جہادیوں کا غلبہ ہے۔