پیرس:
فرانس میں اسلام دشمن اور تارکین وطن مخالف دائیں بازو کی جماعت جنریشن آیڈینٹٹی کے سربراہ سمیت دیگر 2 سرکردہ رہنماؤں کو 6 ماہ قید اور تنظیم پر 75 ہزار یورو جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی عدالت میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی انتہاپسند جماعت جنریشن آیڈینٹٹی کے سربراہ اور دیگر دو چوٹی کے رہنماؤں کیخلاف الپس کے پہاڑوں کے راستے ملک میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں کو زبردستی روکنے اور اسلام مخالف مہم چلانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، عدالت نے تنظیم کے سربراہ کلیموں گانڈیلین، اُن کے ترجمان ایسپینو اور ایک تیسرے شخص ڈامی لیفیرے کو چھ چھ ماہ قید کی سزا سنائی۔
فرانسیسی عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ اس جماعت اور ان کے ارکان نے عوامی اور حکومتی ذمے داریوں میں تصادم پیدا کرنے کی کوشش بھی کی جس پر تینوں مجرمان آئندہ پانچ برس تک ووٹ دینے کے اہل بھی نہیں ہوں گے جب کہ اس جماعت پر 75 ہزار یورو کا جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے، علاوہ ازیں ان مجرمان کے بعض شہری حقوق کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فرانس میں زیادہ تر مہاجرین اٹلی سے الپس کی پہاڑوں کے ذریعے داخل ہوتے ہیں، جنریشن آیڈینٹٹی کے سربراہ ایک چھوٹا طیارہ لے کر وہاں پہنچے اور مہاجرین کو نہ صرف روکا بلکہ تشدد کا نشانہ بنایا اور نفرت آمیز الفاظ سے پکارا تھا۔ فرانس میں نسل پرستی کے خلاف کام کرنے والے کارکن اور فرانسیسی حکومت ایک عرصے سے اس جماعت پر مکمل پابندی عائد کرنے کے حق میں ہیں۔