نیتن یاہو من مانی کریگا،اس معاہدے کا انجام بھی اوسلو معاہدے جیسا ہوگا

0
49

تجزیہ: رانا رمضان
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو کسی معاہدے کا کوئی پاس نہیں، وہ پہلے بھی معاہدوں کے بعد اپنی من مانی کرتے رہے ہیں اور اب بیس نکاتی معاہدے کا حال بھی اوسلو معاہدے جیسا ہوگا۔فرق صرف یہ ہے کہ کل ثالث صدر بل کنلنٹن رسوا ہوئے تھے آج صدر ٹرمپ ہوں گے تاہم ہٹلر کے ہاتھوں ہولوکوسٹ میں ساٹھ لاکھ مارے جانے والے یہودیوں کا بدلہ بے بس اور مجبور ستر ہزار فلسطینی عوام مار کر لیا جا رھا ہے جس میں لاکھوں لوگ زخمی ہو چکے ہیں، باقیوں کو کھانے پینے کی رسائی بند کر دی گئی ہے، پورا غزہ کھنڈرات میں بدل دیا گیا ہے، اسی طرح فرعون کے نقش قدم پر چل کر بنی اسرائیلی نو مولود بچوں کی طرح ہزاروں فلسطینی بچوں کو مارا جا رہا ہے جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے ،20نکاتی منصوبہ اسرائیلی صہونی حکمران کے حکم پر بدل کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہے جو اپنے ہزاروں سالہ قدیم سلطنت کنعان کے اعلان کردہ گریٹر اسرائیل کے منصوبے پر گامزن ہے جس کی وجہ سے انسانی زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں حالانکہ یورپ، روس، چین وغیرہ بڑی طاقتیں نہ جانے خاموش تماشائی کیوں بنی بیٹھی ہیں، جو چند گھنٹوں میں اسرائیل کو راھے راست پر لا سکتی ہیں جن کے سامنے ہزاروں انسان مارا جا رہا ہے مگر ماسوائے بیانات کے علاوہ کچھ نہیں ہے جو اس شکاری بھیڑیے کو روک پائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here