اسلام آباد(پاکستان نیوز) اسلام آباد کی جی الیون کچہری کے باہر خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور 36 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ایک خودکش حملہ آور نے کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی مگر سخت سکیورٹی کے باعث ناکامی پر پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اُڑا لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق، خودکش بمبار کا سر سڑک پر پڑا ملا ہے،ابتدائی تفتیش کے مطابق حملہ آور کا ہدف کچہری کے اندر داخل ہو کر زیادہ جانی نقصان پہنچانا تھا، تاہم پولیس اہلکاروں کی مستعدی کے باعث وہ اندر داخل نہ ہو سکا۔ واقعات کے مطابق منگل تقریبا” پونے ایک بجے کے قریب جی الیون کچہری کے مرکزی گیٹ کے قریب خودکش بمبار نے اسلام آباد پولیس کے پٹرولنگ سکوارڈ کی گاڑی کوٹا رگٹ کیا اس وقت وکلاء اوراپنے مقدمات کی پیروی کے لئے آئے لوگوں کی آمدروفت جاری تھی جبکہ اسلام آباد پولیس کی دو گاڑیاں سیکیورٹی ڈیوٹی پر موجود تھیں جن میں سے ایک گاڑی کوخودکش بمبار نے ٹارگٹ کیا ، چار پولیس اہلکار ، متعدد راہ گیر ، وکلاء اور سائلین زد میں آئے ۔ ذرائع کے مطابق جاں بحق اور زخمیوں کی شناخت کاعمل جاری ہے۔پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ماہرین نے جائے وقوعہ سے انسانی اعضاء سمیت دیگر شواہد اکٹھے کرلئے ہیں اور مذید تحقیقات جاری ہیں،آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی اورچیف کمشنر محمدعلی رندھاواسمیت دیگر اعلی پولیس افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے ، ترجمان پمز ہسپتال ڈاکٹر مبشر ڈاہا کے مطابق 36 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ، 18 کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا جبکہ چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ 10 شہداء کی شناخت ہو چکی ہے جبکہ دو کی باقی ہے۔











