تہران:
ایرانی عدالت نے صدر حسن روحانی کے بھائی حسین فریدون کو کرپشن الزامات میں 5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی کے بھائی حسین فریدون کو کرپشن سمیت مختلف مقدمات کا سامنا ہے۔ کرپشن سے متعلق ایک کیس میں شواہد اور گواہوں کی روشنی میں عدالت نے صدر کے بھائی کو 5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
قبل ازیں جولائی 2017 کو حسین فریدون کو کرپشن الزامات پر حراست میں لیا گیا تھا تاہم 2 دن بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا جس کے لیے انہوں نے مبینہ طور پر 15.3 ملین امریکی ڈالر ادا کیے تھے بعد ازاں رواں برس مئی میں بھی حسین فریدون کو غیر متعین جیل میں قید کردیا گیا تھا۔
حسین فریدون صدر حسن روحانی کے خصوصی معاون بھی ہیں اور انہیں سیاسی طور پر ایرانی صدر کی آنکھیں اور کان بھی کہا جاتا ہے۔ حسن روحانی کے حامیوں نے فریدون کی سزا اور مقدمے کو سیاسی قرار دیتے آئے ہیں۔ بھائی کو قید کی سزا پر صدر روحانی کا تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
ایران کے عدالتی ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے میڈیا کو بتایا کہ صدر روحانی کے بھائی پر کرپشن سمیت دیگر مقدمات بھی زیر سماعت ہیں، ابھی صرف ایک مقدمے میں سزا ہوئی ہے تاہم دیگر مقدمات میں بھی سزا متوقع ہے۔