لاہور:
کرکٹ کے سحر نے لاہور کو لپیٹ میں لے لیا، پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ ہفتے کو قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان نے کئی اسٹار کرکٹرز کے بغیر میدان میں اترنے والی سری لنکن ٹیم کیخلاف ون ڈے سیریز 2-0سے اپنے نام کرلی، مسلسل 2 میچز میں شکستوں کے باوجود مہمان ٹیم کے چند کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی امید افزا رہی، کراچی میں غیر متوقع بارشوں کی وجہ سے پہلا میچ ممکن نہیں ہوسکا۔
دوسرے میں ابتدائی وکٹیں جلد گنوانے کے بعد آئی لینڈرز کی جانب سے چھٹی وکٹ کیلیے 177رنز کی شراکت ہوئی،جیہان جے سوریا نے 96اور ڈاسن شناکا نے 68رنزکا حصہ ڈالا،تیسرے ون ڈے میں سری لنکن بیٹنگ سنبھلی اور اچھا مجموعہ حاصل کیا،دنوشکا گونا تھلاکا نے ٹاپ آرڈر میں 133 کی شاندار اننگز کھیلی، اگرچہ پاکستان نے ہدف حاصل کرلیا لیکن مہمانوں کو بھی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بہترکارکردگی کیلیے اعتماد بحال ہوگیا۔
مختصر فارمیٹ میں عالمی نمبر گرین شرٹس کی کوشش ہوگی کہ آئی لینڈرز کی ناتجربہ کاری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فتوحات کا سفر جاری رکھیں،ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے آئندہ سال آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو پیش نظر رکھتے ہوئے اوپنر احمد شہزاد اور مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل کو ہوم گراؤنڈ پر کم بیک کا موقع دیا ہے،فہیم اشرف بھی ٹیم میں شامل ہیں۔
فخرزمان نے کراچی میں فارم بحال کرلی تھی، ٹی ٹوئنٹی میں اچھے آغاز کیلیے ان کی جارحانہ اننگز اہم ہوگی، پہلے ون ڈے میں سنچری بنانے والے بابر اعظم بھی اچھی فارم میں ہیں، وہ میزبان امیدوں کا مرکز ہوں گے،آصف علی جیسا پاور ہٹر ٹیم کے پاس موجود ہے۔
متوقع اسپن کنڈیشنز میں محمد نواز، عماد وسیم اور شاداب خان گھومتی گیندوں کے ساتھ جارحانہ بیٹنگ سے بھی کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں،ان میں سے کسی کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ مشکل ہوگا، ون ڈے میچز میں بڑا اسکور نہ کرنے والے کپتان سرفراز احمد فارم کے متلاشی ہوں گے، پیس بیٹری میں محمد عامر، وہاب ریاض، عثمان شنواری اورکراچی میں ون ڈے سیریز کا کوئی میچ نہ کھیل پانے والے محمد حسنین بھی موجود ہیں۔
مہمان ٹیم کی بیٹنگ لائن کو اسپیڈ سے پریشان کرنے کیلیے نوجوان پیسر کو موقع دیا جا سکتا ہے۔آئی لینڈرز کو پاکستان آنے سے انکار کرنے والے ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ کرکٹرز لسیتھ مالنگا، نیروشن ڈکویلا اور تھشارا پریرا کی کمی محسوس ہوگی،البتہ اس فارمیٹ میں کسی ایک بیٹسمین یا بولر کی انفرادی کارکردگی بھی میچ کا نقشہ بدل دینے کیلیے کافی ہوتی ہے،دنوشکا گونا تھلاکا،شیہان جے سوریا اور کپتان ڈاسن شناکا کی جارحانہ بیٹنگ پاکستانی بولنگ لائن کیلیے مشکلات پیدا کرسکتی ہے۔
لاہیرو کمارا اسپن کا جادو جگانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، پلیئنگ الیون کا حصہ بننے والے دیگر کھلاڑی نوآموز مگر ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں اپنا تاثر چھوڑنے کے اہل ہیں، گذشتہ روز دونوں ٹیموں نے الگ الگ سیشنز میں سخت ٹریننگ کرتے ہوئے اپنا لہوگرما لیا،کھلاڑی بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کرتے ہوئے خود کو ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی برق رفتاری سے ہم آہنگ کرتے نظر آئے۔
ہفتے کو مطلع جزوی طور پر ابرآلود رہے گا، بوندا باندی کی وجہ سے کھیل متاثر ہونے کا خدشہ موجود ہے۔ پریس کانفرنس میں کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ کوئی نمبر ون ہو یا 8 ٹی ٹوئنٹی طرزمیں کسی بھی ٹیم کو آسان نہیں سمجھا جا سکتا، آئی لینڈرز نے ون ڈے سیریز میں اچھی فائٹ کی، دوسرے میچ میں 5 وکٹیں گرنے کے باوجود مزاحمت کرتے نظر آئے، تیسرے میں اچھا ہدف دینے میں کامیاب ہوئے، ہمیں بہترین کرکٹ کھیلنا ہوگی، امید ہے کہ اچھا مقابلہ ہوگا۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پریکٹس کے دوران محسوس کیا کہ 6بجے ہی اوس پڑنا شروع ہو جائے گی۔
دوسری اننگز کے وقت اس میں مزید اضافہ ہوگا، دونوں ٹیموں کیلیے ٹاس بڑی اہمیت کا حامل ہے، ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوران میں چوتھے نمبر پر بیٹنگ کروں گا۔
سری لنکن ہم منصب ڈاسن شناکا نے کہا کہ پاکستان ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں عالمی نمبر ون ہے، ہماری ٹیم نوجوان لیکن باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل ہے،ہم ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی کوشش کریں گے، انھوں نے کہا کہ ون ڈے سیریز میں چند کھلاڑیوں کی جانب سے اچھی کارکردگی دیکھنے میں آئی،ٹی ٹوئنٹی میں کم بیک کی کوشش کریں گے، مجھے اپنے پلیئرزکی صلاحیتوں پر یقین ہے، وہ ملک کی نمائندگی کا حق ادا کرنے کیلیے پُرعزم ہیں۔