جسٹس قاضی فائز نے سپریم جوڈیشل کونسل کے جواب پر اعتراضات جمع کرادیے

0
384

اسلام آباد:

جسٹس قاضی فائز عیسی نے اٹارنی جنرل کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کی نمائندگی کرنے اور جواب جمع کرانے پر اعتراض اٹھادیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے اپنے خلاف صدارتی ریفرنس کے معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل کے جواب پر اعتراضات جمع کرادیے۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اٹارنی جنرل کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کا جواب جمع کرانا درست نہیں، کونسل کی جانب سے اٹارنی جنرل کو جواب جمع کرانے کی اجازت کا ریکارڈ موجود نہیں، اٹارنی جنرل صرف وفاقی حکومت کو قانونی معاملات میں مشورے دینے کا پابند ہے، سپریم کورٹ سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے دائرہ اختیار سے باہر جانے پرکارروائی کا حکم دےچکی ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں: جسٹس فائز عیسٰی بہانے بناکر تحقیقات سے بچنا چاہتے ہیں، حکومت کا سپریم کورٹ میں جواب

جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ کونسل کو اختیار حاصل نہیں تھا کہ اٹارنی جنرل کو جواب جمع کرانے کی ذمہ داری دیتی، کونسل کی جانب سے اٹارنی جنرل کو اپنا وکیل تفویض کرنا آئین کی شق 100 کی خلاف ورزی ہے،  اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان وفاقی حکومت کی نمائندگی کر تے ہیں، میرے الزامات پر کونسل اورسیکریٹری کا جواب نہ آنے پرالزامات کو تسلیم شدہ تصور کیاجائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here