کراچی / اسلام آباد:
پمز اسپتال کے کارڈیک وارڈ میں داخل سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت نہ سنبھل سکی، سابق صدر کا شوگر لیول معمول پر نہ آنے کے باعث گردے و مثانہ متاثر ہونے لگا ہے۔
سابق صدر کے مثانے میں موجود غدود میں غیر معمولی اضافے کی تشخیص ہوئی ہے اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ پلیٹ لیٹس گرنے اور مثانے میں درد کی شکایت پر ہفتے کو ہسپتال کے یورالوجسٹ و پیتھالوجسٹ نے سابق صدر کا معائنہ کیا ہے اور ٹیسٹ تجویز کئے ہیں۔ سابق صدر کو درپیش جسمانی کمزوری اور مہروں میں تکلیف کے باعث فزیو تھراپی بھی جاری ہے۔
سابق صدر جسمانی طور پر بہت کمزور ہوچکے ہیں۔ ہسپتال انتظامیہ نے آصف زرداری کے طبی معائنہ کیلئے چار رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے رکھا تھا جس میں نیورو، آرتھو، کارڈیالوجی و جنرل میڈیسن کے ماہرین شامل تھے تاہم اب میڈیکل بورڈ میں پیتھالوجسٹ و یورالوجسٹ کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔ ٹیسٹوں کے ذریعے گردوں و مثانے میں انفیکشن کی مقدار معلوم کی جائیگی۔
آصف زرداری کی ہمشیرہ اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا نے فون پر بتایاکہ سابق صدر کے پلیٹ لیٹس میں اضافہ ہورہا ہے تاہم ان کے سپائنل کوڈ (مہروں) میں پرابلم موجود ہے جس کی وجہ سے انھیں تکلیف کا سامنا ہے۔