میرپور خاص:
سانحہ تیز گام کے14 مسافر تا حال لاپتہ افراد ہیں جب کہ رحیم یار خان کے اسپتال میں صرف 3 لاشیں موجود ہیں جن میں سے 2کا ڈی این اے میچ نہیں ہو سکا۔
31 اکتوبر کو پیش آئے سانحہ تیزگام میں میرپورخاص کے 49 افراد شہید اورمتعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔ 40 میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ 9 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ رحیم یار خان کے شیخ زید اسپتال میں3 لاشیں رکھی ہیں جن میں سے2کے ڈی این اے میچ نہیں کر پائے۔
ان دونوں نعشوں کو لاوارث قرار دیا جا چکا ہے جبکہ تیسرے شہید کے ورثا عمرے کی ادائیگی کے بعد واپس پہنچ چکے اور ڈی این اے کا نمونہ دینے روانہ ہو گئے ہیں۔
میرپورخاص کے9 افراد یاسر علی، اورنگزیب عرف خرم،عادل،سیف الرحمان،محمد جاوید، جان محمد،محمد اقبال،اعجاز میمن اورفصیح اللہ عرف شانی کے بارے میں وفاقی حکومت اورمحکمہ ریلوے کوئی معلومات فراہم نہیں کر رہے۔ جس کی وجہ سے لواحقین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
علماء ایکشن کمیٹی میرپورخاص نے سانحہ تیز گام میں لاپتہ9 افراد کے جسد خاکی نہ ملنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورثا در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور وفاقی حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی اگر لاپتہ افراد کے بارے میں فوری آگاہ نہ کیا گیا تو علماء ایکشن کمیٹی احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی ۔