لکھنؤ:
مسلم مخالف متنازع شہریت ترمیمی بل کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والی بھارتی اداکارہ کوپولیس نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گرفتار کر کے جیل منتقل کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فلم ساز میرا نائر نے ٹوئٹر پر ’اے سوٹ ایبل بوائے‘ فلم کی اداکارہ صدف جعفر کی لکھنؤ میں احتجاج کے دوران گرفتاری کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا کہ یہ ہمارا بھارت ہے جہاں پرامن احتجاج کرنے پر اداکارہ کو گرفتار کر لیا گیا، انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صدف جعفرکی رہائی کے مطالبے میں ان کا ساتھ دیں۔
صدف جعفر فلم اور تھیٹر میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ اترپردیش میں کانگریس کی ترجمان ، ٹیچر اور سوشل ایکٹیوسٹ بھی ہیں۔فیس بک پر لائیو ویڈیو میں اداکارہ کی آواز سنائی دی جس میں وہ خواتین پولیس اہلکاروں سے کہہ رہی ہیں کہ پتھراؤ روک دیں۔
ایس ایچ او حضرت گنج پولیس اسٹیشن ڈی پی کشواہا کا کہنا ہے کہ صدف جعفر کو ان مظاہرین کےہمراہ گرفتار کیا گیا، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے حکومت مخالف نعرے لگائے، انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے اور ان کے خلاف ویڈیو شواہد موجود ہیں جب کہ وہ اپنی گرفتاری کے خلاف عدالت میں اپیل دائر کر سکتی ہیں۔
صدف جعفر کی بہن ناہید ورما نے پولیس کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدف نہتی تھی اور مظاہرے میں نعرے بازی کررہی تھی اور قانون کے تحت پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے۔