کوک اسٹوڈیو کا ایک اورگانا کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کے باعث یوٹیوب سے ہٹادیا گیا

0
238

کراچی: دو گانوں کے بعد کوک اسٹوڈیو کا ایک اور گانا ’’منڈے یا‘‘ کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کی باعث یوٹیوب سے ہٹادیا گیا۔
کوک اسٹوڈیوسیزن 12 کے ستارے گردش میں ہیں جب ہی توایک کے بعد ایک گانا کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کے باعث یوٹیوب سے ہٹایا جارہا ہے۔ کوک اسٹوڈیوسیزن 12 کے اب تک تین گانوں کوکاپی رائٹ کے دعوے کے باعث یوٹیوب سے ہٹایا جا چکا ہے اوراب گلوکارعلی سیٹھی اورقرۃ العین بلوچ کی آوازمیں ریکارڈ کیا گیا پنجابی گانا ’’منڈے یا‘‘ کو بھی یوٹیوب سے ہٹادیا گیا ہے۔
’’منڈے یا‘‘ 1988 میں ریلیزہوئی مشہور پنجابی فلم ’’مکھڑا‘‘ کا مقبول ترین گانا ہے جسے میڈم نورجہاں نے اپنی آوازمیں گایا تھا جب کہ اسے بابرہ شریف اوراداکار ندیم بیگ پر فلمایا گیا تھا۔ اس گانے کے سنسرشپ سرٹیفکیٹ کی ملکت دراصل محمد صادق کے پاس تھی اوران کے انتقال کے بعد یہ حقوق ان کے بیٹے محمد سلیم کو منتقل ہوگئے ہیں
رپورٹ کے مطابق محمد سلیم اب کوک اسٹوڈیوکو کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کے باعث عدالت لے جارہے ہیں۔
دوسری جانب کوک اسٹوڈیو انتظامیہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انہوں نے اس گانے کے ذریعے گانے کے اصل گلوکاروں میڈم نورجہاں اورندیم کوخراج تحسین پیش کیا ہے۔ تاہم محمد سلیم نے دعویٰ کیا ہے کہ کوک اسٹوڈیو نے گانے کو ری مکس کرنے سے پہلے ان سے کوئی اجازت نہیں لی۔
اس سے قبل ابرارالحق کے گانے ’’بلو‘‘، ریچل ویکاجی اورشجاع حیدر کے ’’سیاں‘‘ اور صنم ماروی کی آواز میں ریکارڈ کیے گئے صوفی کلام ’’حیران ہوا‘‘ کو کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کے باعث یوٹیوب سے ہٹایا جاچکا ہے۔ اس صوفی کلام پر لیجنڈ گلوکارہ عابدہ پروین کی جانب سے کاپی رائٹ کا دعویٰ دائر کیا گیا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here