واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران سے جنگ کے اختیار کو محدود کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایوان نمائندگان میں ایران کے ساتھ جنگ کے امکانات کو کم کرنے کےلیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران سے جنگ کے اختیار کو محدود کرنے کی قرارداد منظور کرلی گئی۔
قرارداد کے حق میں 224 جب کہ مخالفت میں 194 ووٹ پڑے۔ ری پبلکن پارٹی کے 3 ارکان نے بھی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جب کہ ڈیموکریٹس کے 8 ارکان نے پارٹی کے برعکس قرارداد کی مخالفت کی۔ امریکی نمائندگان کی قرا داد اب سینیٹ میں پیش کی جائے گی۔
قرارداد میں 1973 کے جنگی اختیارات کے قانون کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں کانگریس کو امریکی صدر کی جنگ کے اختیارات کے استعمال کے متعلق جانچ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق اگرایوان کی جانب سے پیش کردہ یہ قرارداد کانگریس سے منظورہوجاتی ہے تواسے ٹرمپ کے ممکنہ ویٹو کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس قرارداد کو یک وقتی قرار داد کے طورپرپیش کیا گیا ہے جس کی منظوری کے لیے صدارتی دستخط کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
اس متعلق اسپیکرایوان نمائندگان نینسی پلوسی نے کہا کہ امریکی حکومت کومزید تشدد روکنا چاہیئے جب کہ ٹرمپ کے فوجی اقدامات محدود کرنے سے امریکی جانوں اوراقدارکا تحفظ ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پرحملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے جب کہ گزشتہ روز بھی بغداد میں امریکی سفارتخانے پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا تھا۔