کراچی:
شہر قائد کی سیاست میں ایک مرتبہ پھر ہلچل پیدا ہوگئی ہے جس کے بعد پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم بیک ڈور رابطے پھر فعال ہونے کی خبریں ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے پر ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے وزارت چھوڑنے کے اعلان کے بعد کراچی کی سیاست میں ایک مرتبہ پھر ہلچل پیدا ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان پس پردہ سیاسی رابطے ہیں اور جلد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات کا بھی امکان ہے۔
دوسری جانب وزیرزراعت سندھ اسماعیل راہو نے ایم کیوایم پاکستان کی وفاقی کابینہ سے علیحدگی پر کہا کہ وفاقی کابینہ سے علیحدگی ایم کیوایم کا فیصلہ اور ان کا ذاتی معاملہ ہے، ٹوئنٹی ٹوئنٹی تبدیلی کا سال ہے، ٹوئنٹی ٹوئنٹی کا میچ اگرپاکستان میں ہوتاہے تو جو ہارتا ہے اس کو جانا پڑتا ہے۔ صرف ایم کیوایم ہی نہیں ان سے سب علیحدہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کو وفاقی حکومت چھوڑنے اور سندھ حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔