خلائی پرواز اور شادی کیلئے لڑکی کی ضرورت ہے

0
121
حیدر علی
حیدر علی

حیدر علی

وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اِسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں
حضرت علامہ اقبال کے اِس شعر میں تجربات کا جو خزینہ سمویا ہوا ہے اُسکی چاشنی کو ہر کس و ناکس محسوس کرتا ہے چاہے وہ سڑک کا بھکاری ہو یا دنیا کا امیر ترین بلینئر اُسے ہر وقت ، زندگی کے ہر لمحے عورت کی کمی محسوس ہوتی ہے۔ جاپان کے مشہور بلینئر یو ساکو میزاوا ( Yusaku Maezawa ) اِس احساس فطرت سے مستثنیٰ نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ جب اُس نے چاند پر جانے کیلئے سپیس X کے پرائیویٹ خلائی پرواز کیلئے اپنی ٹکٹ بُک کرائی تو اُسے فورا” یہ محسوس ہونے لگا کہ کسی شریک سفر کے بغیر اُسکی یہ خلائی پرواز نامکمل رہے گی، نہ ہی کوئی اُسکی چوبیس گھنٹے نگرانی کریگا، نہ ہی کسی میں اتنی ہمت ہوگی کہ کوئی اُسے ہر بات پر ٹوکے ، نہ ہی کوئی اُسکے ہاتھ کو اپنے ہاتھ میں لے کر احساس اپنائیگی کی یقین دہانی کرائیگا اور پھر خلا میں نہ ہی اُس کی شریک حیات اِس بات کی زحمت دیگی کہ اُسے ٹفینی سے ہیرے کی بریسلیٹ خریدنی ہے اور پھر نہ ہی کوئی نوالہ بناکر اُسکے منہ میں ڈالے گا۔
44 سالہ یوساکو میزاوا کی زندگی میں وجود زن کا خلا اُس وقت پیدا ہوگیا جب اُس کی اپنی گرل فرینڈ 27 سالہ اداکارہ ایامی گورکی سے علیحدگی ہوگئی۔ ظاہر ہے ایامی گورکی کی خواہش یہی ہوگی کہ وہ کسی طرح میزوا کی بلین ڈالر کی سلطنت کو ہتھیا لے اور جو اختیار یوساکو میزوا کو اپنے مخالف جنس کو منتخب کرنے کا ہے وہ اُسے بھی حاصل ہوجائے، وہ جاپانی پچکے ہوے گال والے ادھ موئے شخص کے بجائے کسی پاکستانی ، عرب یا ترکش کو اپنا جیون ساتھی بنالے۔بہر نوع یوساکو میزاوا نے گذشتہ ہفتے یہ اعلان کیا ہے کہ اُسے ایک شریک سفر کی ضرورت ہے جو نہ صرف چاند کے گرد اُس کی خلائی پرواز میں ہمسفر ہو، بلکہ اُسکی جیون ساتھی بھی بن سکے، میزاوا نے یہ کوئی شرط نہیں لگائی ہے کہ لڑکی جٹانی ہو یا راجپوتن، حجابن ہو غیر حجابنڈاکٹر ہو یا انجینئر لیکن میزاوا نے یہ شرط ضرور لگائی ہے کہ لڑکی کی عمر 20 سال سے زیادہ نہ ہو اور وہ کشادہ دِل ، سخن دلنواز اور جاں پُر سوز ہو۔ قطع نظر لڑکی کے حسن گلو سوز کے اُس میں اتنی ہمت ہو کہ وہ 6 دِن تک خلائی جہاز میں بیٹھ کر گھڑی تکتی رہے۔ اُس کے ہاتھ پیر نہ کپکپانے لگیں،دِل دھڑکنا نہ شروع کردے اور آنکھوں تلے اندھیرا نہ چھا جائے اور پھر چھ دِن تک اُسے کھانے اور چاٹنے کیلئے کون آئسکریم ملے اور نہ ہی کوئی سینڈوچ۔
یو ساکو میزاوا دنیا کا وہ خوش قسمت ترین شخص ہے جو 2023 ءمیں سپیس X راکٹ پر سوار ہوکر چاند ماما کے گرد چکر لگائے گا، اُسکی خواہش ہے کہ وہ اپنی ماہ لقا کے ساتھ خلا میں محبت اور امن کے پیغام کو ذاتی طور پر نشر کرے۔میزاواجو جاپان میں آن لائن شاپنگ سائٹ Zozotown کا مالک ہے، اور جس کی کُل مالیت اب 2 بلین ڈالر سے زائد کی ہے، اُس نے جاپان کے قدامت پسند کاروباری طبقہ کو 2018ءمیں یہ اعلان کرکے حیران کردیا تھا کہ وہ Elon Musk کے سپیس X پر بیٹھ کر چاند کے گرد چکر لگائے گا اور اِس سفر کیلئے اُس کی ٹکٹ بُک ہوچکی ہے۔میزاوا فن مصوری کا بھی شائق ہے اور نامور مصوروں کے اعلی قیمتی شہکاروں کو اپنی گیلری کی زینت بنانا اُس کا مشغلہ ہے۔ اُس نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ خلائی پرواز میں وہ اپنے ساتھ چھ سے آٹھ مصوروں کو بھی لے جائیگا تاکہ وہ نقاشی کے نئے انداز کی تخلیق کر سکیں۔ اُس نے اِس پروجیکٹ کو ”Dear Moon“ کے عنوان سے موسوم کیا ہے۔
اُس کا کہنا ہے کہ وہ روئے زمین کے مخلوق کو یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ اُن کا نظام شمسی کتنا خوبصورت ہے اور یہ مصور اِس کی خوبصورتی کو اپنے فن کے ذریعہ زمین کے باسیوں تک پہنچائیں گے،میزاوا ایک عورت ایک بیوی رکھنے کا بھی قائل ہے، اُس نے اپنے ویب سائٹ پر یہ تحریر آویزاں کیا ہے کہ” وہ سنجیدگی سے ایک عورت کی محبت کا طلبگار ہے، جس کی وہ پرستش کرسکے۔ “ گذشتہ سال یوساکو میزاوا نے 9 ملین ڈالر کو اپنے ٹوئٹر اکا¶نٹ کے شائقین میں تقسیم کردیا تھا۔ وہ یہ دیکھنا چاہتا تھا کہ دولت کس طرح انسان کی زندگی میں تبدیلی لا سکتی ہے۔لیکن اِسکا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ تمام خلانواز اﷲ تعالی کی گائے ہوتے ہیں گذشتہ سال ہی NASA کی ایک شہرہ آفاق لیکن لیزبین خلانواز اےن میک کلین پر اُسکی پارٹنر نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ وہ خلا سے اُسکے بینک اکا¶نٹ سے رقم نکالنے کی کوشش کی تھی، این میک کلین کی پارٹنر سمر ورڈن خود بھی ائیر فورس کی ایک سابقہ انٹیلی جنس آفیسر ہے، دونوں کے مابین لڑکے کے ایڈاپشن کے سلسلے میں شدید اختلافات پیدا ہوگئے تھے اور نوبت طلاق تک پہنچ گئی تھی۔ این میک کلین چھ ماہ کے مِشن پر انٹرنیشنل سپیس سٹیشن پر تعینات تمام خواتین خلا بازوں کی ٹیم کا ایک حصہ تھی لیکن اُن دونوں کے گھریلو اختلافات خلا تک پہنچ گئے تھے۔ این میک کلین نے یہ اعتراف کیا کہ وہ بینک اکا¶نٹ کی نظر ثانی کیا کرتی تھی، لیکن اُس کی وجہ صرف یہ تھی کہ اُسکی مالی لین دین پارٹنر کے ساتھ مشترکہ تھے، اور وہ اِس بات کی یقین دہانی کرنا چاہتی تھی کہ اُس کے بِل کی ادائیگی حسب معمول ہورہی ہے تاہم اُسکی شریک حیات نے ناسا ، فیڈرل ٹریڈ کمیشن کو شناخت کی چوری اور غیر قانونی طور پر دوسرے کے اکا¶نٹ تک رسائی حاصل کرنے کوشش کا الزام عائد کیا تھا تاہنوز اِس امر کا فیصلہ ہونا باقی ہے کہ خلا میں کئے جانے والے جرائم کی سزا زمین پر کس طرح دی جاسکتی ہے؟

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here