سی ای او کا قاتل راتوں رات ہیرو بن گیا!!!

0
21
حیدر علی
حیدر علی

ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کے سی ای او کا قاتل لوئیگی منگیونہ راتوں رات امریکی ہیرو بن گیا ہے، جب بھی عدالت میں اُس کی پیشی ہوتی ہے تو سینکڑوں کی تعداد میں لوگ اُس کے استقبال کیلئے کھڑے ہوتے ہیں، استقبال کرنے والوں میں گوری دوشیزائیں پیش پیش ہوتی ہیں جو بڑے بڑے بینرز میں ” آئی لوہ یو” ، ”فری لوئیگی”، ”کرپٹ کارپوریشن، کرپٹ سی ای او” کا نعرہ درج ہوتا ہے اٹھائے ہوے ہوتی ہیں لیکن ایک خاص نعرہ ڈینائی ، ڈیفینڈ ، ڈیپوز جسے لیگوئی نے اُس بلٹ کے خول پر کُند کیا تھا جو ہیلتھ کیئر کے سی ای او کے پشت پر پیوست ہوئی تھی لوگوں کی توجہ کا مرکز ہوتا ہے، گزشتہ ہفتے جب لوئیگی پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے اُسے عدالت کے کٹہرے پر پیش کیا جانا تھا تو اُس کے انتظار میں درجنوں جوان لڑکیاں صبح پانچ بجے سے سپریم کورٹ کے دروازے پر کھڑی اُسکا انتظار کررہی تھیں جب ٹی وی کے نمائندے نے ایک لڑکی سے استفسار کیا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ وہ ایک قاتل لوئیگی منگیونہ سے اتنا زیادہ متاثر ہے تو لڑکی نے جواب دیا کہ لوئیگی کی شخصیت اُس کیلئے بہت زیادہ پُر کشش ہے اور وہ اُسے محبت کا دیوتا سمجھتی ہے ، وہ اُسکا بوسہ لینا چاہتی ہے اور اُس کے ساتھ شب بستری کرنے کی بھی خواہشمند ہے اگرچہ لو ئیگی اِن دنوں جیل میں قید ہے لیکن اُس کی عدالتی کاوائی کیلئے لاکھوں ڈالرز متعدد امدادی فنڈز میں جمع ہورہے ہیں، جن میں ایک کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹ پر ”گِیوہ سینڈ گو” نے گذشتہ پیر کی صبح تک دو لاکھ ڈالر کے قریب جمع کرلیا ہے، دی گیوہ سینڈ ڈیفنس فنڈ 26 سالہ لوئیگی منگیونہ کیلئے ایک گمنام گروپ ہے جو اپنے آپ کو ” دی دسمبر4thلیگل کمیٹی ” کے نام سے پکارتا ہے، واضح رہے کہ دسمبر 4th ہی وہ دِن ہے جب لوئیگی منگیونہ نے یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کے سی ای او برائین تھامپسن کو اُس وقت گولی کا نشانہ بنایا تھا جب وہ شیئرز ہولڈرز کی میٹنگ میں جارہے تھے.گمنام گروپ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ” وہ لوگ یہاں تشدد کا جشن منانے نہیں آئے ہیں، بلکہ اُنہیں اِس امر کا یہ یقین بنانا ہے کہ ہر ایک امریکی شہری کو عدالت میں منصفانہ طریقے سے نمائندگی کرنے کا آئینی حق حاصل ہو”
اِسی طرح کی امداد جمع کرنے والا ایک اور ادارہ ”گو فنڈ می ” بھی ہے جس میں بھی لوگوں نے امداد جمع کرنا شروع کی تھی، لیکن وہ ادارہ ایسے افراد کیلئے فنڈز جمع نہیں کرتا جو سنگین جرم میں ملوث ہوتے ہیں،اِس لئے اُس ادارے نے ایسے تمام افراد کی رقمیں واپس کردیں ہیں جنہوں نے لوئیگی کے لیگل ٹیم کیلئے امداد دیں تھیں تاہم یہاں دلچسپ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کیا وجہ ہے لوئیگی منگیونہ کے والدلوئیس منگیونہ
اُسکی مدد کیلئے سامنے کیوں نہیں آئیں، جبکہ اُن کا تعلق ایک صاحب ثروت گھرانے سے ہے، منگیوانہ کی فیملی ایک صدی قبل اٹلی سے ہجرت کرکے میری لینڈ میںآکر آباد ہوگئی تھی اور وہیں اُنہوں نے متعدد شعبہ میں کاروبار شروع کیا تھا، لوئیگی منگیونہ کے دادا نے اپنی زندگی ہی میں اپنے ساری جائیداد اور کاروبار کو اپنے بیٹے اور بیٹیوں میں تقسیم کر دیا تھا.لوئیگی کے والد میری لینڈ میں جن میگا کمپنیوں کے مالک ہیں اُن میں منیگوانہ فیملی انٹرپرائیزز ، ہیفلڈز کنٹری کلب، ٹرف ویلی ریزارٹس، لوریئن ہیلتھ سروسز، اور ڈبلو سی بی ایم ریڈیو اسٹیشن شامل ہیںجن کی کُل نالیت 800 ملین ڈالرز کے قریب ہیں،لوئیگی منگیوانہ 2020 ء میں یونیورسٹی آف پنسلوانیا سے کمپیوٹر انجینئرنگ کی ڈگری لی ہے اور اُسکے بعد اُس نے کئی کمپنیوں میں بحیثیت ڈاٹا انجینئرکی ملازمت کی تھی، اُس کی آخری ملازمت 2023 ء تک ٹرو کار کمپنی کیلیفورنیا میں تھی،دلی دلی گھٹی گھٹی فضا میں امریکا کسی بڑے انقلاب کا عندیہ دے رہا ہے اور کوئی بعید نہیں کہ ایک کیا اور بھی درجنوں بڑے بڑے کارپوریشن کے سی ای او اِس خونی انقلاب کے بھینٹ چڑھ جائیں ، ٹھیک ہے ایک بڑے کارپوریشن کے سی ای او کی تنخواہ اور مراعات ہوش ربا آسمان سے باتیں کرتی ہیں لیکن اُن کا کام جتنا دشوار ہوتا ہے اُس کے بارے میں تصور کرنا بھی محال ہے، ذرا تصور کیجئے کہ آپ کسی کارپوریشن کے سی ای او ہیںاور آپ کا کام اُن ایک ہزار ٹرکوں کی نگرانی کرنا ہے جو نیویارک سے امریکا کے دوسرے شہروں میں جارہے ہیں، اُن میں سے کتنے ٹرک راستے ہی میں میکینکل پرابلم کا شکار ہوجاتے ہیں، کتنوں کو حادثہ پیش آجاتا ہے ، اور کتنے ڈرائیور سر راہ بیمار پڑجاتے ہیں،ایمازون کے ایک سی ای او کا یہی کام ہوتا ہے کہ اِن دشواریوں سے گزر کر ہر ٹرک کو کسی نہ کسی صورت میں اپنی منزل تک پہنچائے ،اُنہیں اپنے تمام وسائل کو جس میں ورک فورس بھی شامل ہوتا ہے اُسے استعمال کرے۔اِن ہی حقیقتوں کو پیش نظر رکھتے ہوے مین ہٹن ڈسٹرکٹ کورٹ کے اٹارنی جنرل ایلون براگ نے اے بی سی کے نمائندے کو کہا کہ وہ پبلک کے اُن اراکین کو یہ باور کرا دینا چاہتے ہیں جو جشن منارہے ہیں اور جو یہ سوچ رہے ہیں کہ وہ لوئیگی کے کرتوتوں کو دہرائینگے تو اُنہیں معلوم ہونا چاہئے کہ ہم چوکس ہیں اور ہر قانون شکن کو جوابدہ ہونا ہوگا اور احتساب کے عمل سے گزرنا ہوگا،ہم لوگ تیار کھڑے ہیں،ایمازون اور ایٹسی نے اپنے ویب سائٹ سے اُن تمام اشتہاروں کو جو لوئیگی کے ٹی شرٹس کو فروخت کرنے کیلئے لگائے گئے تھے ہٹا دیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here