ادب کرنا سیکھیں !!!

0
17
رعنا کوثر
رعنا کوثر

ادب کرنا سیکھیں !!!

ادب آداب تمیز یہ سب اردو میں اس لفظ کے نام ہیں جن کو انگلش میں Respect کہا جاتا ہے۔ آج کل اس لفظ کا بہت نام لیا جاتا ہے۔ جو کئی معنوں میں استعمال ہوتا ہے اپنے اندر بہت وسعت رکھتا ہے ہر طرح جگہ جہاں اصولوں کی بات ہوتی ہے ایک دوسرے کو عزت دینے کی بات ہوتی ہے ہم ان ہی لفظوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔ رشتوں کی بات کریں تو والدین کو اولاد سے یہی اُمید ہوتی ہے کہ وہ ادب سے ان سے بات کریں گے ہر معاملہ میں تمیز سے پیش آئیں گے اور اگر ایسا نہ ہو تو ان کو بہت تکلیف ہوتی ہے۔ بہن بھائی بھی اگر ایک دوسرے کے ساتھ بدتمیزی کریں تو ان رشتوں میں دراڑ پڑ جاتی ہے ،آج کل لڑکیوں کا یہی کہنا ہے کے ان کو اپنے زندگی کے ساتھی سے سب سے زیادہ جو چیز چاہئے ہوتی ہے وہ ہےRespectاگر کوئی ان کو عزت نہیں دے سکتا۔ تمیز سے بات نہیں کرسکتا تو مشکل صورت تعلیم سب کچھ ہونے کے باوجود وہ خوشی حاصل نہیں کرسکتیں۔ شوہر کو بیوی سے یہی توقع ہوتی ہے کے وہ اس کی عزت کرے۔ اس کے والدین کی عزت کرے، ہر جگہ ادب کو محلوظ خاطر رکھے۔ صرف رشتے ہی نہیں دوسری باتوں میں بھی ادب آداب عزت تمیز کے لفظ استعمال ہوتے ہیں۔ قرآن پڑھتے وقت بھی ادب سے ایک صاف ستھری جگہ بیٹھ کر اللہ کی اس کتاب کو پڑھا جاتا ہے۔ نماز پڑھتے ہوئے یا کوئی بھی عبادت کرتے ہوئے ادب اور اس عبادت کے آداب کا خیال لکھا جاتا ہے۔ عبادت گاہ میں جانے کے بھی آداب ہوتے ہیں مطلب یہی ہوتا ہے کے عزت کی جائے اس جگہ کی جہاں اللہ کو یاد کیا جاتا ہے۔ کسی بھی بہن کی عزت کی جاتی ہے فنکار کی عزت کی جاتی ہے ہم اپنے اردو ادب کی عزت کرتے ہیں ۔ اسی لئے اس کو اردو ادب کہتے ہیں اور لکھنے والوں کی عزت کرتے ہیں اپنے ادیبوں کا نام تمیز سے پکارتے ہیں اگر ان کی عزت نہ کی جائے تو اپنے ادب کی بے عزتی ہے اردو ادب ہو انگلش ادب ہو یا کسی اور زبان کا ادب ہو اس کو عزت دی جاتی ہے۔ کسی بھی ملک کی زبان کو اس ملک کے رہنے والے بے پناہ عزت دیتے ہیں،اسی لئے کہا جاتا ہے کئے آدب پہلا فریضہ ہے محبت کے قرینوں میں۔ ایک دوسرے کا ادب نہ ہو تو بہت جلدی دلوں سے محبت اتر جاتی ہے۔ بلکہ ہمارے ہاں تو ادب کرنے کے کچھ زیادہ ہی آداب ہیں۔بڑے بھائی کو بھائی جان بلایا جاتا ہے نام نہیں لیا جاتا۔ بڑی بہن کو باجی آپا بول سکتے ہیں نام لینا بدتمیزی سمجھا جاتا ہے۔ کسی بھی بڑے کو اس کے رتبے اور رشتے کے لحاظ سے بہترین نام دیا جاتا ہے۔ کسی غیر بزرگ کو بھی باباجی کہا جاتا ہے نام لیا معیوب سمجھا جاتا ہے۔ کہاں تک گنایا جائے حاصل یہ ہے کے عزت کرنے والی قوم بہت عظیم ہوتی ہے۔ عزت کے وہاں خرابیاں کم پیدا ہوتی ہیں عزت کرنے والے نوجوان بڑوں کا دل موہ لیتے ہیں۔ دعائیں ایسی اولادوں کا مقدر ہوتی ہیں جو عزت کرتی ہیں۔ اس لیے گھروں میں ادب آداب سکھانے کا بے حد اہتمام کریں۔
٭٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here