ٹورونٹو(پاکستان نیوز) کینیڈا میں پولیس وردی میں ملبوس مسلح شخص کی فائرنگ سے ایک خاتون پولیس آفسر سمیت 17 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ کینیڈا کے صوبہ نواسکواشیا گولیوں کی آواز سے گونج ا±ٹھا ، جہاں پولیس وردی میں ملبوس ہیلی فیسک شہر کے ںواحی علاقے میں ایک شخص فائرنگ کرتا رہا ، مسلح افراد کی کارروائیوں کو روکنے کیلئے کینیڈین پولیس کی بھی دوڑیں لگ گئیں، کینیڈا کی پولیس فورس مسلح شخص کا پیچھا کرتی رہی ، تاہم ملزم واردات کے د وران گاڑیاں بدلتا رہا۔ ملزم کی شناخت گبرئیل ور ٹمین کے نام سے ہوئی۔گبرئیل کی عمر 51 سال ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس پہلے تو ملزم کو پکڑنے میں ناکام رہی، 12 گھنٹے تک ملزمان کی تلاش جاری رکھی گئی ، بعدازاں حملہ آور کی لاش سٹیشن سے ملی، پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔اس وقت انداز نہیں لگایا جا سکتا کہ کتنے لوگ زخمی یا ہلا ک ہوئے ہیں۔ خاتون افسر کی شناخت کانسٹیبل سٹیونسن کے نام سے ہوئی ہے ، بتایا گیا ہے کہا ایک پولیس آفسر ہسپتال میں زیر علاج ہے جس کی حالت تشویش ناک ہے۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو حملے پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ ہولناک ہے۔ کینیڈا میں مسلح افراد کی فائرنگ کے بعد نواسکواشیا میں خوف ہراس پھیل گیا ہے۔ پولس نے شہریوں سے کہا ہے کہ اپنے گھروں میں ہی رہیں ، دوسری جانب پولیس نے ایک درجن سے زئاد جرائم پیشہ افراد ک تلاش بھی شروع کر دی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ آر سی ایم پی کے ذریعہ ملازم نہیں تھا۔ واضح رہے اس سے پہلے بھی کینیڈا میں مسلح افراد کی فائرنگ کے واقعات پیش آچکے ہیں۔