کراچی:
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کی حلال گوشت کی برآمدات بڑھانے کے لیے کوششیں رنگ لے آئیں اور ملائشیا نے پاکستان سے حلال گوشت کی خریداری کی منظوری دیدی ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اس ضمن میں ملائشیاء کے ڈپارٹمنٹ آف ویٹرنٹی سروسز اور ڈپارٹمنٹ آف اسلامک ڈیولپمنٹ ملائیشیا کی جانب سے پاکستانی حکام کو باقاعدہ مطلع کردیا گیا ہے۔
ٹی ڈیپ کے فوکل پرسن اورنگزیب جہانگیر نے ایکسپریس کو بتایاکہ ملائشیا کےحکام نے ابتدائی طور پر پاکستانی حلال گوشت کے دو پلانٹس کو برآمدات کی اجازت دی ہے جن میں میسرز زینتھ ایسوسی ایٹس اور میسرز لینر پاک گیلیٹائین لمیٹڈ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ گزشتہ سال جولائی کے مہینے میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی دعوت پر ملائشیا کے متعلقہ حکام نے کراچی اور لاہزر کا دورہ کیا تھااور اس دورے کے دوران ملائشیا کے حکام نے پاکستان کے کئی جدید گوشت پروسیسنگ پلانٹس کا اپنے مارکیٹ کے معیارکے تناظر میں تفصیلی جائزہ لیا تھا۔
ذرائع نے بتایاکہ پاکستانی حلال گوشت کے سب بڑے اور مستقل خریدار ممالک میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، کویت، بحرین اور ویتنام شامل ہیں۔ پاکستان سے سال 2017 کے دوران مختلف ممالک کو 2 لاکھ 11 ہزار988 ڈالر مالیت کی حلال گوشت کی برآمدات ہوئیں جب کہ سال 2018 کے دوران پاکستان سے حلال گوشت کی برآمدات کی مالیت 6 اشاریہ 72 فیصد کے اضافےسے 2 لاکھ 27ہزار 284ڈالر رہی ہیں ان اعدادوشمار سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ پاکستان سے حلال گوشت کی برآمدات میں بتدریج اضافے کا رحجان غالب ہے۔
پاکستانی حلال گوشت کے خریداروں میں ملائشیا کی شمولیت سے توقع ہے کہ سال2020 میں پاکستانی حلال گوشت کی برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ ملائشیا کے متعلقہ حکام پر سال مزید پاکستانی حلال گوشت کے پروسیسنگ پلانٹس کا دورہ کرکے اپنے معیارات کو مدنظر رکھکر منظوری دیں گے۔