اسلام آباد (پاکستان نیوز) پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی کے باعث 1ہزار سے زائد افراد موت کے منہ میں جانے پر اوورسیز پاکستانیوں سے امداد کی اپیل کی گئی ہے ، موسلا دھار بارشوں نے پاکستان میں سڑکیں اور پل بہا دیئے، مکانات تباہ اور لاکھوں افراد کو گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا ہے ، پشاور کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور چھٹیاں منانے والے سینکڑوں افراد وادی سوات میں پھنس گئے ہیں۔پاکستان کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھے گی۔ان کا کہنا ہے کہ کم از کم 10,000 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ہمیں خدشہ ہے کہ پانی کم ہونے کے بعد مرنے والوں کی تعداد بڑھ جائے گی، ہمیں اپنے صوبے کی تاریخ کی بدترین تباہی کا سامنا ہے۔پاکستانی فوج خیبر، پاکستان کے زیر کنٹرول کشمیر اور وادی سوات کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی قیادت کر رہی ہے۔اس کا کہنا ہے کہ اس نے اب تک تقریباً 24,250 لوگوں کو سیلاب زدہ علاقوں سے نکالا ہے اور 50 ٹن راشن کو ہوائی جہاز سے متاثرہ علاقوں میں پہنچایا ہے۔پچھلے 36 گھنٹوں میں 300 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ہے ـ جو پچھلے 35 سالوں میں ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ تعداد ہے ـ اور ہفتے کے آخر میں مزید بارش کی توقع ہے۔محکمہ موسمیات نے اگلے 10 روز تک شدید بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔