کراچی:
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کی جمہوریت کے خلاف پالیسیوں کے خلاف کھڑے ہوں گے، اور حکومت کو ملک کے تشخص کو پامال کرنے نہیں دیں گے۔
کراچی میں ’’تحفظ آئین پاکستان کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے معیشت تباہ کردی، تاجر اپنا سرمایہ ملک سے نکال کر بیرون ملک لے جا رہے ہیں، تجاوزات کے نام پر غریبوں کو بے گھر کیا گیا، ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے 20 سے 25 لاکھ افراد بے روزگار کر دیے، دنیا منتظر ہے پاکستان کو دیوالیہ قرار دیا جائے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکمران اسلام کے خاتمے کا ایجنڈا لےکر آئے ہیں، کس طرح توہین رسالت کے مرتکب لوگوں تحفظ دیا جارہا ہے، فحاشی اور عریانی کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے، اس صورتحال کے ذمہ دار حکمران اور ان بیرونی ایجنٹوں کو ملک پر مسلط کرنے والے ہیں، لیکن ہم حکومت کو ملکی تشخص پامال کرنے نہیں دیں گے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے آئین کی بقا کی جنگ لڑنی ہے، دھمکیوں سے ہمیں نہیں ڈرایا جاسکتا، آئین میں موجود اسلامی شقوں کو چھیڑنے دیں گے اور نہ آئین کے خلاف سازش برداشت کریں گے، بنیادی ڈھانچہ جب بھی تبدیل کیا جاتا ہے کہ تو آئین ٹوٹ جاتا ہے، ملک کا بنیادی ڈھانچہ اسلامی، جمہوری اور پارلیمانی ہے، حکمرانوں کی جمہوریت کے خلاف پالیسیوں کے خلاف کھڑے ہوں گے، ہمیں قوم کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کل بی جے پی کے سربراہ واجپائی پاکستان کے ساتھ مل کر تجارت کی بات کرتے تھے کیونکہ ہم معاشی طور پر مضبو ط تھے، مگر آج مودی کی جانب سے کشمیر پر حملے کے بعد اب بھارت میں مسلمانوں کے گھر جلائے جارہے ہیں کیوں کہ مودی کو معلوم ہے پاکستان بھارت کے مسلمانوں کا تحفظ نہیں کرسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان حکمرنوں کی نا اہلی کی وجہ سے ہمارے پڑوسی ممالک ہم سے دور ہو رہے ہیں، افغانستان جو سی پیک کا حصہ بننا چاہ رہا تھا وہ پاکستان سے بیزار ہو رہا ہے، اس وقت چین اور ایران بھی ہم سے دور ہوگیا ہے، نااہل حکمرانوں نے ملک کو تباہ کرنے کی کوشش کی، ہم ان نااہلوں کے خلاف ملکی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔