واشنگٹن (پاکستان نیوز)نومنتخب صدر ٹرمپ کی جانب سے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے طور پر نامزد کاش پٹیل کو بڑے چیلنج کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے ، غیرجانبدار نگران ادارے کی جانب سے کاش پٹیل کے ماضی کے بیانات کو لے کر ان کیخلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا جس میں دستاویزات اور محرکات کو عوام کے سامنے لانے کی استدعا کی گئی ہے ، مقدمہ میں ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس (ODNI) کے دفتر سے ریکارڈ جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کاش پٹیل ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے لیے نامزد امیدوار ہیں۔امریکن اوور سائیٹ کے سینئر وکیل بین اسپارکس نے کہا کہ حکومت ہماری FOIA کی درخواستوں پر چار سال پہلے ہی بیٹھ چکی ہے، اور ان کے لیے یہ ریکارڈ عوام کو فراہم کرنے کا وقت گزر چکا ہے۔شفافیت، احتساب اور عوامی اعتماد کے لیے فوری رہائی ضروری ہے۔ کوئی بھی اضافی تاخیر عوام کو ODNI میں پٹیل کے طرز عمل کے بارے میں اہم معلومات سے محروم کر دے گی ، اس سے پہلے کہ سینیٹ ان کی FBI کی قیادت کے لیے نامزدگی پر غور کرے۔گروپ نے اصل میں اگست 2020 میں فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ (FOIA) کے تحت ریکارڈ کی درخواست کی تھی۔ٹرمپ کی جانب سے پٹیل کو نامزد کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کرنے کے بعد دسمبر میں کارروائی میں تیزی لانے کی درخواست کی۔ مقدمے میں عدالت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ODNI کو 17 جنوری تک دستاویزات جاری کرنے پر مجبور کرے، اس سے پہلے کہ سینیٹ پٹیل کی نامزدگی کا جائزہ لے۔