تہران:
ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے ہندو انتہا پسندوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان میں مسلمانوں کے قتل عام پر دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل رنجیدہ ہیں۔‘‘
انہوں نے بھارتی حکومت سے انتہا پسند ہندوؤں اور ان کی حامی تنظیموں کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت ’’مسلمانوں کا قتل عام بند کروا کر عالم اسلام میں خود کو تنہا پڑجانے سے بچائے!‘‘
وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں ایران کے سپریم لیڈر کے بیان کو سراہتے ہوئے کہا ہے ’’میں ایران کے سپریم لیڈر جناب خامنہ ای اور ترک صدر جناب اردگان کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مودی کی نسل پرست ہندو سرکار کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اہل کشمیر پر ڈھائے جانے والے مظالم اور ہندوستان میں مسلمانوں کے قتل عام کیخلاف آواز اٹھائی‘‘۔
وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں اسلامی دنیا کی جانب سے بھارتی مظالم خلاف بھرپور ردعمل نہ آنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’بدقسمتی سے اسلامی دنیا سے اس وحشت و بربریت کی مذمت میں چند ایک آوازیں ہی سنائی دے رہی ہیں جبکہ کشمیر و ہندوستان میں مسلمانوں پر جاری مظالم اور انکے قتل عام کیخلاف زیادہ تر صدائے احتجاج مغرب ہی سے بلند ہورہی ہے۔‘‘
دو روز قبل ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹوئٹر پربھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے منظم تشدد کی مذمت کی تھی۔ اس ٹوئٹ کے بعد بھارتی حکومت نے اسے اندرونی معاملات میں دخل اندازی قرار دیتے ہوئے ایرانی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا تھا۔ بھارتی میڈیا میں بھی ایران کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔