نیویارک(پاکستان نیوز) عالمی ادارہ صحت کے ایک اہلکار نے خبردار کیا ہے کہ جو ممالک جلد لاک ڈاو¿ن میں نرمی کریں گے، وہ کرونا وائرس کے دوبارہ بڑھنے کا خطرہ مول لیں گے۔ مغربی بحر الکاہل کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر ڈاکٹر تاکیشی کاسائی نے آن لائن نیوز کانفرنس میں کہا کہ یہ لاک ڈاو¿ن میں نرمی کرنے کا وقت نہیں ہے۔ اس کے بجائے ہمیں کچھ عرصے تک خود کو نئے طرز زندگی کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے یہ مشورہ ایک ایسے موقع پر دیا ہے جب امریکہ کی کئی ریاستوں میں کاروبار کھولنے کے لیے مظاہرے کیے جا رہے ہیں، جبکہ ایشیا اور یورپ کی کئی حکومتیں لاک ڈاو¿ن میں نرمی کرنے پر غور کر رہی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے اپنے ایک وفد کو یورپی ملک بیلارس بھی بھیجا تاکہ وہ اس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو پر زور دے کہ وہ اپنے ملک میں لاک ڈاو¿ن کریں۔ بیلارس کی حکومت نے اپنے شہریوں کو سماجی فاصلے کی ہدایت تک نہیں کی۔ صدر لوکاشینکو نے ماننے کے بجائے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او والے ہم سے محبت نہیں کرتے۔ یہ بین الاقوامی ادارہ ہے جس میں بہت سی سیاست ہوتی ہے۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے ری پبلکن گورنر ڈین پیٹرک نے پیر کو کہا کہ تھوڑا خطرہ مول لے کر کاروبار کھولنا پڑے گا۔ انھوں نے گزشتہ ماہ دیے گئے ایک انٹرویو کا بھی دفاع کیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وبا کے دوران معیشت کی خاطر بزرگ شہریوں کو اپنی جان داو¿ پر لگانے سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔ ڈین پیٹرک نے کہا کہ ٹیکساس کی 2 کروڑ 90 لاکھ کی آبادی میں صرف 495 افراد وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ لاک ڈاو¿ن سے عام آدمی، چھوٹے کاروبار اور مارکیٹ تباہ ہورہی ہے۔ ادھر جنوبی کوریا میں پروفیشنل بیس بال لیگ 5 مئی سے شروع کی جا رہی ہے جس میں تماشائیوں کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ لیگ سے پہلے سول میں دو ٹیموں کا ایک میچ منعقد کیا گیا۔ لیگ میں میچز سے پہلے کھلاڑیوں کے درجہ حرارت جانچے جائیں گے اور انھیں میچ کے دوران ہاتھ ملانے یا گلے ملنے کی اجازت نہیں ہوگی۔\