واشنگٹن(پاکستان نیوز) خام تیل کی قیمت تاریخ میں پہلی بار منفی سطح پر چلی گئی جس کے بعد وال اسٹریٹ میں بھی شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق امریکی بینچ مارک ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) مئی کی ڈیلوری کے لیے منفی 37.63 ڈالر فی بیرل کی سطح پر بند ہوا۔ یعنی خام تیل کے فروخت کنندہ خریدار کو تیل کے ساتھ ساتھ 37.63 ڈالر فی بیرل دینے پر مجبور ہوگئے۔خام تیل کے مئی کے مہینے کے سودے کے لیے منگل آخری دن ہے۔خبر ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق چونکہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے عالمی معیشت کا پہیہ بیٹھ گیا ہے جس کے باعث تیل کی طلب بھی ختم ہوگئی ہے۔ امریکی خام تیل کی قیمت تاریخ میں پہلی بار منفی ہونے کے بعد وال اسٹریٹ میں بھی شدید مندی دیکھی گئی اور ایس اینڈ پی انرجی انڈیکس 2.8 فیصد نیچے آگیا۔ڈاو¿ جونز کے صنعتی انڈیکس ‘ای ٹی’ میں بھی 1.79 فیصد کی کمی دیکھی گئی جبکہ نیسڈاک کمپوزٹ 0.46 فیصد کم ہوا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) کے اہم رکن سعودی عرب کی جانب سے ‘نان اوپیک’ رکن روس کے خلاف قیمت پر جنگ کے آغاز پر تیل کی قیمت تیزی سے نیچے گری تھی۔ رواں ماہ کے آغاز میں ریاض اور ماسکو نے تیل کی پیداوار ایک کروڑ بیرل فی یوم تک کم کرنے پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے اس تنازع کو ختم کیا تھا۔تاہم اس کے باوجود تیل کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ پیداوار میں یہ کمی وائرس کی وجہ سے مانگ میں بڑے پیمانے پر کمی کے حوالے سے کافی نہیں ہے۔ امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں خام تیل کی اسٹوریج بڑھ کر ایک کروڑ 92 لاکھ 50 ہزار بیرلز ہوگئی تھی۔