بین الاقوامی فلکیاتی مرکز نے 2 اپریل کو یکم رمضان کی تاریخ کا اعلان کر دیا

0
109

ابوظہبی(پاکستان نیوز) بین الاقوامی فلکیاتی مرکز نے بیشتر اسلامی ممالک کیلئے یکم رمضان کی تاریخ کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کا رمضان المبارک کی آمد کا انتظار ختم ہونے میں صرف چند روز باقی رہ گئے ہیں۔ بین الاقوامی فلکیاتی مرکز نے ماہ مبارک کی آمد میں چند روز باقی رہ جانے پر چاند کی رویت کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے۔ خلیج ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی فلکیاتی مرکز نے بتایا ہے کہ بیشتر ممالک میں رمضان المبارک کا آغاز 2 اپریل کو ہو جائے گا، جبکہ کئی ممالک میں یکم رمضان 3 اپریل کو ہو گی۔ رپورٹ کے مطابق دنیا کے بیشتر اسلامی ممالک میں 29 شعبان، یکم اپریل کو رمضان المبارک کا چاند دور بین کے ذریعے دیکھا جا سکے گا۔ واضح رہے کہ کئی غیر ملکی ماہرین فلکیات ناصرف یکم رمضان، بلکہ عید الفطر کی ممکنہ تاریخ کے بارے بھی پیش گوئی کر چکے۔ حال ہی میں اردو نیوز کی جانب سے شائع کردی رپورٹ کے مطابق سعودی ماہرفلکیات کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں پہلا روزہ 2 اپریل کو بروز ہفتہ کوہوگا، جبکہ عید الفطر 2 مئی 2022 کو متوقع ہے۔ سعودی ماہرین فلکیات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ فلکیاتی مطالعے کے مطابق رواں سال ماہ شعبان 29 دن جبکہ رمضان المبارک کا مہینہ 30 دن پرمشتمل ہوگا۔ شعبان کی 29 تاریخ یعنی یکم اپریل کی صبح 9 بج کر24 منٹ پرچاند کی ولادت ہوگی، جبکہ اسی شام کومکہ مکرمہ کے مغربی افق پرہلال کی ولادت ہوگی جو16 منٹ تک دیکھا جاسکے گا۔ چاند کا دکھائی دینا موسم پرمشروط ہے، مطلع صاف ہونے کی صورت میں چاند نظر آنے کے امکانات ہوں گے۔ اسی طرح فلکیات کے مطالعے کے مطابق رمضان المبارک 30 دن کا ہوگا، یوں شوال کا چاند یکم مئی کی شام کودکھائی دے گا اور عید الفطر2 مئی بروز پیر کو ہوگی۔ جبکہ عریبیہ ویدر کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں رمضان المبارک 1443 ہجری کے چاند کی پیدائش یکم اپریل کی صبح 3 بج کر 24 منٹ پر ہو گی، یوں اسی روز مغرب کے وقت چاند کی عمر 15 گھنٹے سے زائد ہو چکی ہو گی، اسی باعث یکم اپریل کو ماہ مبارک کا چاند باآسانی نظر آ جائے گا۔ ان پیشن گوئیوں کی روشنی میں پاکستان میں بھی عید الفطر 2 مئی کو ہونے کا امکان ہے، تاہم حتمی اعلان 29 رمضان المبارک کو مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے ہی کیا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here