افغانستان ؛افیون پیداوار کا مرکز:اقوام متحدہ

0
108

اسلام آباد (پاکستان نیوز) ادارۂ اقوام متحدہ برائے انسداد منشیات و جرائم کی سال 2025 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان بدستور عالمی سطح پر افیون کی پیداوار کا ایک بڑا مرکز ہے ، 2025 میں افغانستان میں افیون کی کاشت 10,200 ہیکٹرز پر کی گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 20 فیصد کم ہے۔ تاہم 2024 میں اس میں پچھلے سال کی نسبت 19 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔اعداد و شمار کے مطابق افیون کی کاشت 2023 میں 10,800 ہیکٹر، 2024 میں 12,800 ہیکٹر اور 2025 میں 10,200 ہیکٹر پر کی گئی۔زابل، کنڑ اور تخار کے علاقوں میں اس سال افیون کی کاشت میں معمولی اضافہ دیکھا گیا، تاہم خشک سالی کے باعث بڑی مقدار میں فصل تباہ ہو گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 میں مجموعی طور پر 296 ٹن افیون پیدا ہوئی جبکہ اس کی فی کلو قیمت 570 امریکی ڈالر رہی۔ماہرین کے مطابق افغانستان میں گزشتہ برسوں کے دوران ذخیرہ کی گئی افیون 2026 تک کی عالمی طلب پوری کرنے کے لیے کافی ہے، اقوام متحدہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ آئس جیسی مصنوعی منشیات کی پیداوار افغانستان میں تیزی سے بڑھ رہی ہے کیونکہ جرائم پیشہ گروہ پیداوار اور سمگلنگ میں آسانی کی وجہ سے آئس کو ترجیح دے رہے ہیں،افغانستان دنیا کے ان تین بڑے ممالک میں شامل ہے جو سب سے زیادہ افیون پیدا کرتے ہیں۔ادھر وادی تیراہ میں منشیات کی کٹائی ، ترسیل اور منظم نیٹ ورک کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے ائے ہیں وادی تیراہ میں پولیٹیکل، ٹیرر کرائم نیکسس کے حوالے سے اہم ویڈیو منظرعام پر آگئی،ڈی جی آئی ایس پی آرنے چندروز قبل اسی پولیٹیکل، ٹیرر ،کرائم نیکسس کو شواہد کیساتھ بے نقاب کیاتھا، ذرائع کے مطابق وادی تیراہ میں منشیات کی کاشت و ترسیل جرائم پیشہ عناصراور سیاسی سرپرستی میں ہوتی ہے ویڈیو میں واضح ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں منشیات کی فصل کی کٹائی کا عمل جاری ہے،کٹائی کے بعدگاڑیوں میں لاد کر مختلف علاقوں میں سپلائی کیا جا رہا ہے، خیبر اورتیراہ میں تقریبا 12ہزار ایکڑ رقبہ پر منشیات کاشت کی جاتی ہے جس سے 18سے 25 لاکھ روپے فی ایکڑ منافع حاصل ہوتا ہے، اسکمائی کا ایک حصہ خوارج کے حصہ میں آتا ہے، سکیورٹی ادارے سیاسی اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں ہونے والے منشیات کے غیر قانونی دھندے کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here