دمشق:
رمضان میں سحر و افطار کے لیے شامی پناہ گزین کیمپوں سے فرار ہوکر اپنے تباہ حال گھروں کو واپس آگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کورونا وائرس وبا سے بچاؤ کے لیے ناکافی انتظامات ہونے اور رمضان میں سحر و افطار کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے کیمپوں سے فرار ہو کر اپنے تباہ حال گھروں کو واپس آگئے۔
الجزیرہ کی ایک ویڈیو میں شامی خاندان کی اپنے تباہ حال گھر کی چھت پر افطار کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک علاقے کے تمام ہی گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں اور ایک گھر کی چھت پر ایک خاندان افطار کر رہا ہے۔
خاندان کے ایک شخص نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پناہ گزین کیمپوں میں مشکلات کا سامنا تھا، کورونا وبا سے بچاؤ کیلیے وہاں کسی قسم کا انتظام نہیں اور سحر و افطار کا مزہ تو اپنے گھر ہی آتا ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں مارچ اور اپریل میں ہزاروں شامی پناہ گزینوں کی کیمپوں سے فرار ہوکر اپنے تباہ حال گھروں کو جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔