لقمان حکیم اور ہم!!!

0
311
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

کئی ہزار سال پہلے لقمان حکیم نے اپنے بیٹے انعم یا شاران کو سامنے بٹھا کر کچھ نصیحتیں کی ہیں، لگتا ہے جس طرح وہ ہمیں نصیحت کرر ہے ہیں ابھی تک ان کی باتیں تر و تازہ ہیں، ظاہر ہے دنیا میں انسان کو اولاد سے پیاری چیز کوئی نہیں اور ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ پیاری چیز انمول شے اپنی اولاد کو دے اور جس پیار سے نام لینے کی بجائے میرے بیٹے کہہ کر مخاطب کیا یہ طریقہ تربیت کے لحاظ سے ہمارے لئے بڑا اہم ہے کہ جس بُرے انداز میں ہم اپنے بچوں کوپُکارتے ہیں اس کے بعد وہ ہماری بات پر کس طرح عمل کرینگے۔ پہلی نصیحت یہ کی کہ بیٹا اللہ جل شانہ کےساتھ شرک نہ کرنا ،اس سے بڑا ظلم کوئی نہیں۔ اللہ ہمارے سارے گناہ معاف فرما دے گا، شرک کا گناہ معاف نہیں کرےگا۔ دوسری نصیحت یہ کی کہ والدین کا شکر گزار بن کر خاص طور پر اپنی ماں کا جس نے تکلیف در تکلیف اُٹھا کر تجھے جنم دیا ہے ،لہٰذا اللہ کا شکر اور ماں باپ کا شکر لازم و ملزوم ہیں اگر تو کوئی نیکی رائی کے دانے کے برابر بھی کرےگا پاتال میں بھی ہوگی تو اللہ تعالیٰ اسے نکال کر تمہارے سامنے لے آئےگا ،نیکی کرتے وقت کسی کو بتانا ضروری نہیں ،اللہ تعالیٰ جانتا ہے جس کیلئے تم نیکی کروگے نماز کی پابندی کرنا امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا اہتمام کرنا اور اس کام میں اگر تمہیں کوئی تکلیف پہنچے تو صبر کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے ،یہ دل گُردے کا کام ہے ،ہمت والوں کا کام ہے ۔ یہ مخلوق اللہ نے خود بنائی ہے اور یہ اختیار اس نے کسی کو نہیں دیا کہ کوئی اس کی مخلوق کی بے عزتی کرے اور دیکھ زمین پر اکڑ کر مت چلنابلکہ چال میں میانہ روی پیدا کرنا کیونکہ اگر تو سر ُاٹھا کر بھی چلے تو پہاڑ کی بلندیوں کو چُھو نہیں سکتا اور زمین پر بجائے میانہ روی کے ٹھوکریں مارے گا تو زمین کا سینہ چاک نہیں کر سکتا اور جب بھی کسی سے معاملہ بگڑ جائے تو چنگھاڑ کر اونچی آواز میں بات نہ کرنا کیونکہ پھر تجھ میں اور گدھے میں کوئی فرق نہیں رہے گا مگر آواز گدھے کی اونچی رہے گی اور سن ہر آن ہر لمحہ اللہ کا شکر ادا کرنا جو اللہ کا شکر ادا کرتا ہے وہ اپنا بھلا کرتا ہے اور جو انکار کرےگا تو اللہ تعالیٰ غنی ہے اور حمید ہے سبحان اللہ مدتوں پہلے کی گئی نصیحتیں آج بھی اسی آب و تاب کسےاتھ ہماری رہنمائی کیلئے موجود ہیں ،شرط صرف یہ ہے کہ پچھلوں کی باتیں کہہ کر اپنی جان نہ چھڑائیں بلکہ مقدور پھر ہمت و کوشش کر کے عمل کریں، اپنی دنیا و آخرت دونوں سیدھی کر لیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here