ڈھاکہ (پاکستان نیوز) القاعدہ کی تنظیم انصار الاسلام نے بنگلہ دیشی بلاگر نیلوئے نیل کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ، بلاگر کو 2015 میں اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھر میں موجود تھا۔دہشتگرد تنظیم کے ترجمان نے بتایا کہ بلاگر اسلام مخالف اشاعت میں ملوث تھا جس کی بنیاد پر اس کو نشانہ بنایا گیا ،نیلوئے نیل پر ان کے گھر کے اندر خنجروں سے حملہ کیا گیا، خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں رواں سال اس سے قبل بھی 3 بلاگرز قتل کیے جا چکے ہیں۔بنگلہ دیش بلاگرزاینڈ ایکٹیوسٹس کے مطابق حملہ آوروں کا گروہ نیلوئے نیل کے گھر میں داخل ہوا اور خنجروں کے وار سے ان کو قتل کر دیا۔تنظیم کے صدر عمران سرکار کا کہنا تھا کہ نیل انتہا پسندی کے خلاف تھے جو کہ ان کے قتل کی ایک وجہ بنی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نیل بنیاد پرستی اور انتہا پسندی کے خلاف خیالات کا اظہار کرتے رہے تھے جبکہ وہ خواتین کے حقوق اور اقلیتوں کے لیے بھی آواز بلند کرتے تھے۔خیال رہے کہ نیلوئے نیل ہندو تھے جبکہ ان سے قبل قتل ہونے والے بلاگرز میں مسلمان بھی شامل تھا۔پولیس کا کہنا تھا کہ 6 افراد کا ایک گروہ ان کے گھر میں داخل ہوا جن کا کہنا تھا کہ وہ کرائے کا گھر تلاش کر رہے ہیں۔پولیس کے ڈپٹی کمشنر منتصر الاسلام نے بتایا کہ ان ملزمان میں سے 2 نیل کو ایک کمرے میں لے گئے اور وہ وہاں ان کو قتل کر دیا۔انہوں نے بتایا کہ نیل کی اہلیہ گھر میں موجود تھیں مگر ان افراد نے ان کو دوسرے کمرے میں بند کر دیا تھا۔